اسلام آباد،1اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ترقیاتی کاموں بالخصوص آبی وسائل کے منصوبوں میں تاخیر ناقابل برداشت ہے، چشمہ بینک کینال پروجیکٹ کی سست رفتاری کی وجہ سے تین لاکھ افراد پانی کی عدم فراہمی سے متاثر ہورہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو چشمہ رائٹ بینک کینال کی بحالی سے متعلق اجلاس کی صدارت صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کی بروقت تکمیل کیلئے انہوں نے وزیرمملکت برائے آبی وسائل محمد علی شاہ اور وزیر مملکت ومعاونِ خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی کو چشمہ رائٹ بینک کینال کی بحالی کے کام کا جائزہ لینے کی ہدایت کی تھی اور ان دو نوں وزراء نے بحالی کے کام کا جائزہ لینے کیلئے چشمہ بینک کینال کے وزٹ کے دوران کام کی تاخیر پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا مگر اس کے باوجود متعلقہ ذمہ داران نے چشمہ بینک کینال پر بحالی کے کام کی بروقت تکمیل کیلئے اقدامات نہیں کئے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ اس پروجیکٹ کی سست رفتاری کی وجہ سے تین لاکھ افراد پانی کی عدم فراہمی سے متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی وجہ سے کام میں تاخیر کا اندیشہ تھا تو اس سلسلے میں وزرات آبی وسائل کو کیوں آگاہ نہیں کیا گیا۔ چشمہ رائٹ بینک کینال کے متعلقہ افسران نے وفاقی وزیر آبی وسائل کو یقین دلایا کہ 26 اگست تک چشمہ بینک کینال کی بحالی کا کام مکمل کر لیا جائے گا اور متاثرہ علاقوں میں پانی کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایمرجنسی کی صورتحال کے باوجود کام کی سست رفتاری سمجھ سے بالاتر ہے۔
خورشید احمد شاہ نے حکم دیا کہ چشمہ رائٹ بینک کینال کا دوبارہ وزٹ رکھیں اور کام کی بروقت تکمیل کیلئے حتمی لائحہ عمل طے کریں اور اس ضمن میں وزارت آبی وسائل کو آگاہ کریں۔انہوں نے کہا کہ بحالی کے کام میں مزیدکسی تاخیر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر مملکت برائے آبی وسائل محمد علی شاہ اور وفاقی سیکرٹری آبی وسائل حسن جامی نے بھی شرکت کی۔