ریلوے نیٹ ورک کو ترجیحی بنیادوں پر شمسی توانائی پر منتقل کریں گے،چئیرمن پاکستان ریلویز مظہر علی شاہ

12

لاہور31اگست(اے پی پی)ریلوے نیٹ ورک کو ترجیحی بنیادوں پر شمسی توانائی پر منتقل کریں گے، نیسپاک کو کنسلٹنٹ مقرر کیا ہے، تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر رہے ہیں، پراسیس صاف، شفاف طریقے سے سب کے سامنے ہو گا، ان خیالات کا اظہار چئیرمن پاکستان ریلویز مظہر علی شاہ نے ریلوے کی طرف سے منعقدہ روڈ شو کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

چئیرمن ریلوے نے کہا کہ پاکستان ریلوے ہر ممکن جگہ سے اخراجات میں کمی کرنے پر کام کر رہی ہے، شمسی توانائی پر منتقلی سے ادارے کو پہلے فیز میں 1.8 ارب روپے کی بچت ہو گی۔مظہر علی شاہ نے مزید کہا کہ مشکل معاشی حالات کے باوجود ہم ہر ایسے منصوبے پر عمل پیرا ہوں گے جو پاکستان ریلوے کو خود انحصاری کی طرف لے کر جائے۔ نیٹ ورک کی شمسی توانائی پر منتقلی کیلیے ابتدائی فیز میں ملک بھر سے 99 مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے جہاں 33325 کلو واٹ بجلی کی فراہمی بذریعہ سولرائزیشن ہو گی۔

چئیرمن ریلوے نے واضح کیا کہ منصوبے کو طے شدہ وقت میں پایہء تکمیل تک پہنچائیں گے اور کسی صورت التواء کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔ سٹیک ہولڈرز کے مابین مؤثر رابطے کیلیے پاکستان ریلویز اور نیسپاک کی جانب سے فوکل پرسنز بھی مقرر کر دیے گئے ہیں۔

بعد ازاں چئیرمن ریلوے کو ٹریک مشین بحالی منصوبے کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔

چئیرمن ریلوے نے ای آر پی اور رابطہ ایپلی کیشن کی سٹیرنگ کمیٹیوں کے اجلاس کی صدارت بھی کی۔ چئیرمن نے تاکید کی کہ پورے سسٹم پر موجود دستیاب مشینری اور پرزوں کی فہرست کو ای آر پی سسٹم میں رجسٹر کیا جائے تا کہ ان کا شفاف استعمال یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے رابطہ ایپلیکیشن کا دائرہ کار مزید ٹرینوں تک بڑھانے کی ہدایت کی۔

قبل ازیں چئیرمن ریلوے نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وزارت ریلوے، ہیڈکوارٹرز، ڈویژنز اور وزارت کے تمام ذیلی اداروں میں ائیر کنڈیشنر کا استعمال وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق گیارہ بجے کے بعد کیا جائے۔