چترال؛ وادی بھیستی کا خوبصورت سیاحتی مقام “تونگ شغور” حکام اور سیاحوں کی نظروں سے اوجھل

62

چترال،23اکتوبر(اے پی پی ): وادی ارکاری قدرتی حسین نظاروں کیلیے بہت مشہور ہے۔ یہاں ایک اور بستی بھی موجود ہے جو بھیستی کے نام سے مشہور ہے۔ اس وادی میں سطح سمندرسے سولہ ہزار فٹ کی بلندی پر ایک خوبصورت سیاحتی مقام ہے جسے مقامی زبان میں تونگ شوغور کہلاتا ہے۔یہ علاقہ حکام اور سیاحوں کے ساتھ ساتھ ابھی تک میڈیا کی نظروں سے بھی اوجھل رہا ہے۔ تونگ شغور میں  بھی پہاڑوں کے دامن سے قدتی طور پر صاف پانی کے چشمے نکلتے ہیں۔ یہ پانی سانپ کی طرح بل کھاتے ہویے ایک گول دائرے کی شکل میں بہتا ہے یہ پیچ درپیچ نہر اس علاقے کی خوبصورتی میں مزید اضافہ کرتا ہے۔

تونگ شغور میں بھِی سرسبز میدان ہے اور یہاں ہر طرف قدرتی طور پر سبز گھاس اگنے سے ایسا لگتا ہے کہ یہاں بھی سبز قالین بچھایا گیا ہے،ہر طرف ہریالی ہریالی ہے، پہاڑوں پر برف کی چادر بچھی ہوی ہے جو ایک نہایت دلکش منظر پیش کرتا ہے، تریچ میر کا پہاڑ یہاں سے ایک چھوٹا سا ٹیلہ لگتا ہے، یہاں اس میدان میں قدرتی طور پر پیاز کی طرح ایک پودا نکلتا ہے جس کا ذائقہ بھی پیاز کی طرح ہوتا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ماضی میں اس پیاز نما جڑی بوٹی کو لوگ دوا کے طور پر استعمال کیا کرتے تھے۔ اس پیاز نماء پودے کو ماضی میں یہاں کے لوگ سفر کے دوران اپنے ساتھ دیسی گھی ملاکر لے جاتے تھے۔

مقامی لوگوں کے مطابق تونگ شوغور بھی وادی بھیستی کے لوگوں کا  گرمائی چراہ گاہ تھا جہاں مقامی لوگ اپنے مال مویشی لایا کرتے تھے اور یہ ان کا گرمائی چراہ گاہ ہونے کے ناطےیہاں دودھ جمع کرکے اس سے پنیر، مکھن، دہی ، پینک اور دودھ سے بنی ہوئی  دیگر چیزیں بنایا کرتے تھے جو گرمیوں سے یہاں لے جاکر اسے گھروں مِیں استعمال کیا کرتے تھے اور بیچتے بھی تھے۔ اس سیاحتی مقام میں بھی ماضی میں جنگلی حیات وافر مقدار میں پائے جاتے تھے جس کا قانونی طورپر شکار کرنے سے کافی آمدنی لوگوں کو ملتی تھی ۔ اس علاقے میں اس پاس کے پہاڑوں میں زمرد اور دیگر قیمتی پتھر اور معدنیات بھی پائے جاتے ہیں۔

تونگ شغور کافی اونچائی  پر واقع ہونے کے ناطے یہاں سے تریچ میر پہاڑی  مٹی کا ٹیلہ نظر آتا ہے۔اس کے  پاس علاقوں میں صاف اور ٹھنڈے پانی کے آبشاروں کی آواز ترنم سے کم نہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ خوبصورت سیاحتی مقام حکام کے ساتھ ساتھ میڈیا کی بھِی توجہ کا مرکز نہیں  بن سکا ہے ۔

مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ محکمہ سیاحت اس علاقے پر توجہ دے یہاں کسی ٹورنمنٹ یا روایتی کھیلوں کا ٹورنمنٹ منعقد کرائے جائیں  تاکہ یہ خوبصورت علاقہ بھِی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے اور سیاحت کو فروغ دینے سے یہ علاقہ بھی ترقی کرسکے۔