کراچی،10 نومبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت سید جمال شاہ نے ثقافتی انفراسٹرکچر کی ترقی کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے جمعہ کو یہاں قائداعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں واقع متنوع اور بھرپور ثقافتی ورثہ، خوبصورت ٹپوگرافی، جغرافیائی تنوع اور تاریخی اہمیت کے حامل آثار قدیمہ بہت زیادہ ہیں، ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے ان مواقع سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔ ج
مال شاہ نے کہا کہ نگراں حکومت ایک پرامن، روشن خیال اور ترقی پسند پاکستان کے مثبت تصور کو پیش کرنے کے لیے کام کر رہی ہے جو خطے کے ممالک میں ایک باوقار مقام رکھتا ہے۔ مختلف عقائد کے مقدس مذہبی مقامات کی مناسب دیکھ بھال اور ترقی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان تاریخی مقامات کی بحالی اور انہیں آسانی سے قابل رسائی بنانے سے نہ صرف دنیا بھر کے سیاحوں کو راغب کیا جائے گا بلکہ ملک میں ملکی اور بین الاقوامی سیاحت کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح قوم کے عظیم رہنما ہیں اور ان کے نظریے کو عام کرنا اور پاکستان کی آزادی کے لیے نمایاں جدوجہد کو عوام میں اجاگر کرنا وزارت ثقافت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم مزار قائد کے اطراف میں ثقافتی مراکز، آڈیٹوریم اور کیفے سمیت مزید سہولیات فراہم کرنے کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ زائرین کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرتے ہوئے مزار کمپلیکس کی خوبصورتی میں اضافہ کیا جاسکے۔ جمال شاہ نے کہا کہ نوجوان ملک کی آبادی کا سب سے بڑا حصہ ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہے اور نوجوان نسل کو تعلیم اور ترقی کے مواقعوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔نوجوانوں کو قومی ہیروز اور قوم کی تعمیر کے عمل میں ان کے کردار کے بارے مں آگاہی ہونی چاہیے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی نوجوان نسل کو علامہ اقبال کے ایک باصلاحیت نوجوان کے تصور کے مطابق ڈھالنا ہو گا تاکہ وہ معاشرے اور قوم کی ترقی میں مذید اپنا کردار ادا کرسکیں ۔انہوں نے بتایا کہ ان کی وزارت شاعر مشرق علامہ اقبال پر ایک دستاویزی فلم بنانے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے تاکہ نوجوان نسل کو فکری نقطہ نظر، شاعرانہ ذہانت، سیاسی خدمات اور علامہ اقبال کی زندگی اور فلسفے سے آگاہ کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان اور ایران کی مشترکہ پروڈکشن ہوگی جبکہ دستاویزی فلم کے مواد اور اسکرپٹ کو مکمل تحقیق کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔
تاریخی عمارتوں کے تحفظ سے متعلق سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ایسی عمارتیں ہمارا ثقافتی ورثہ اور اثاثہ ہیں اور صوبائی حکومتوں کو کسی بھی ایسی سرگرمی کی اجازت نہیں دینی چاہیے جس سے تاریخی اثاثوں کو نقصان پہنچے۔انہوں نے یقین دلایا کہ اگرچہ ثقافت اور ورثے کا موضوع صوبائی دائرہ کار میں آتا ہے تاہم وفاقی حکومت ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر اقدامات کرے گی۔
قبل ازیں وزیر مملکت نے بانی قوم کی قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ انہوں نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کئے۔