ملتان ،13 نومبر( اے پی پی ): کینسر سے جنگ جیتنے کے بعد ٹریفک پولیس کا جوان ڈیوٹی پر واپس آگیا،چیف ٹریفک آفیسر ملتان راومحمد نعیم شاہد نے کینسر جیسے موذی مرض سے نجات پانے اور اس کے بعد دوبارہ ڈیوٹی جوائن کرنے پر ٹریفک اسسٹنٹ محمد اسد علیم کا بھرپور استقبال کیا۔
ٹریفک اسسٹنٹ اسد علیم جو کہ کینسر کا شکار تھے اور کافی عرصہ سے اس موذی مرض سے نبردآزما تھے نے کامیابی سے جان لیوا مرض کو شکست دی ہے اور دوبارہ سے اپنے فرائض منصبی سنبھالنے لگے ہیں۔
چیف ٹریفک آفیسر ملتان راومحمد نعیم شاہد نے اس موقع کو اسد علیم کے لیے یادگار بنانے اور اس کی ہمت و حوصلہ افزائی کے لیے ٹریفک اسسٹنٹ اسد علیم کا محکمانہ طور پر بھرپور استقبال کیا۔ٹریفک اسسٹنٹ اسد کو محکمانہ فرائض پر واپسی کے پہلے دن سرکاری گاڑی پر ان کے گھر سے لے جایا گیا۔ تینوں ڈی ایس پی صاحبان، تمام برانچوں کے انچارج صاحبان اور سیکٹر انچارج صاحبان نے اسد کا استقبال کیا۔
راو محمد نعیم شاہد کی جانب سے اس ا قدام کا مقصد نہ صرف اسد علیم کی حوصلہ افزائی ہے بلکہ کینسر جیسے مرض سے لڑنے والے تمام افراد کے لیے حوصلہ کا ایک پیغام ہے کہ ہم ہر خوشی و غمی میں شانہ بشانہ اور یک جان ہیں۔اس موقع کے حوالے سے یہ بات بھی قابل تحسین اور قابلِ تذکرہ ہے کہ اسد علیم کی بیماری کے ایام میں سٹی ٹریفک پولیس فیملی نے اسے تنہا نہیں چھوڑا اور راومحمد نعیم شاہد نے متعدد مواقع پر اس کی محکمانہ اور ذاتی حیثیت میں بھرپور امداد کی ہے۔
اسد کو مثانے کا کینسر تھا، نشتر مینار میں چھ ماہ تک زیر علاج رہا، اس دوران ٹریفک پولیس نے ویلفیئر فنڈ میں ایسے علاج کے لیے پیسے بھی دیے اور چیف ٹریفک آفیسر خود بھی جا کر خیریت دریافت کرتے رہے اور میڈیکل ٹیم کو کہا کہ اس کے ساتھ رہیں ، جہاں جہاں ایسے ضرورت پیش آتی ہے ہر ممکن مدد کریں اور میڈیکل ٹیم کو کہا کہ علاج میں کسی بھی قسم کسی کی کوتاہی بالکل نہیں ہونی چاہیے ۔