اسلام آباد،13دسمبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سازگار ماحول اور بہتر سہولیات کی فراہمی کو کھیلوں اورسیاحت کی ترقی کے لئے اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں کھیلوں اور ایڈونچر ٹورازم کے بے پناہ امکانات موجود ہیں، موثر ضابطے اور بہتر انفراسٹرکچر کے ذریعے ملک میں سیاحت کے شعبہ کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں تیسری پائیدار ماؤنٹین سپورٹس ٹورازم کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ”ریوائیول آف ماؤنٹین گلوری” کے عنوان سے ہونے والی تقریب کا اہتمام الپائن کلب آف پاکستان نے کیا تھا۔ تقریب میں ثمینہ بیگ، نائلہ کیانی اور ساجد سدپارہ سمیت ملک کے نامور کوہ پیماؤں نے بھی شرکت کی جنہوں نے دنیا کی بلند ترین چوٹیاں سر کرکے ٹائٹل جیتے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ قدرت نے پاکستان کو ناقابل یقین حد تک پرسکون حسن سے نوازا ہے خاص طور پر ملک کے شمالی علاقے جہاں پہاڑ اور برفیلی چوٹیاں سیاحوں اور ٹریکروں کے لئے کشش کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے خوبصورت مالم جبہ اور نلتر کے علاقوں میں اسکیئنگ کی حیرت انگیز سہولیات موجود ہیں اور ان میں ایڈونچر کھیلوں کی بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے، اس کے علاوہ وادی ہنزہ میں قراقرم کے بہت بڑے پہاڑوں کے درمیان دنیا کے بہترین ٹریکس موجود ہیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے ملکی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے سیاحتی ریگولیٹری میکانزم کو نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سیاحوں کے لئے متعلقہ مقامات تک آسان رسائی، بہتر سڑکوں، صاف ستھرے ہوٹلوں اور گیسٹ رومز سمیت تربیت یافتہ عملے جیسی سہولیات کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ بعض مخصوص سیاحتی مقامات کی جانب سیاحوں کی غیر منظم آمد سے ٹریفک جام کے مسائل پیدا ہوتے ہیں اور اس سے شہری نظام میں بھی خلل پڑتا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے نئے سیاحتی مقامات کے مناسب انتظام اور ترقی کی تجویز پیش کی تاکہ سیاحوں کی تعداد کو دوسرے نئے سیاحتی مقامات کی جانب جانے کی ترغیب دی جاسکے۔ صدر مملکت نے سیاحتی مقامات کی سیر کے دوران لوگوں میں قدرتی ماحول کو خراب نہ کرنے کا شعور بیدار کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے سکیورٹی اور پرامن ماحول کو ملک میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے اہم عوامل قرار دیا۔
الپائن کلب آف پاکستان کے چیف پیٹرن ایئر وائس مارشل (ر) اعجاز ملک نے کہا کہ بلند ترین پہاڑی چوٹیوں اور گلیشیئرز کی موجودگی وجہ سے پاکستان میں ایڈونچر اور پہاڑی سیاحت کی بڑی گنجائش ہے۔ انہوں نے سپورٹس ٹورازم کانفرنس کے اغراض و مقاصد کا خاکہ پیش کیا جس میں معاشی فوائد حاصل کرنے کے لئے ملکی سیاحت کے حوالے سے پالیسی بنانے، قومی نصاب میں سیاحت کو بطور مضمون متعارف کرانے اور انسانی وسائل کو عصری مہارتوں کے ساتھ تربیت دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
صدر الپائن کلب آف پاکستان ابو ظفر صادق نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم راک اینڈ سپورٹ کلائمبنگ، ہائیکنگ اور ٹریکنگ کے ذریعے ملک میں کھیلوں کی سیاحت کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شراکت داروں کے تعاون سے جاری دیگر سرگرمیوں میں سرمائی کھیل، پیرا گلائیڈنگ، ماؤنٹین بائیکنگ اور رافٹنگ شامل ہیں۔
صدر مملکت نے اس موقع پر کوہ پیماؤں، ٹریکرز اور الپائن کلب کے عہدیداروں کو شناختی شیلڈز دیں۔