پشاور، 5جنوری(اے پی پی): نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے ضم اضلاع کے اجلاس میں صوبے میں شرح خواندگی بڑھانے کے لئے اہم اقدام کے طور پر خواندگی مہم “علم ٹولو دپارہ” کی منظوری دیدی گئی ہے۔ ابتدائی طور پر صوبے کے ضم شدہ اضلاع میں اس مہم کا اجراءکیا جائے گا جبکہ اگلے مرحلے میں مہم کو صوبے کے کم شرح خواندگی والے بندوبستی اضلاع تک توسیع دی جائے گی۔ خواندگی مہم کے تحت ضم اضلاع میں سکول سے باہر بچوں کو سکولوں میں داخل کروانے کے لئے پانچ سالہ جامع پلان ترتیب دیا گیا ہے جس کے تحت شرح خواندگی کو بڑھانے کے لئے قلیل المدتی اور طویل المدتی اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔ خواندگی مہم کے تحت ضم اضلاع کے پانچ سال سے سولہ سال تک کی عمر کے بچوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ نگران صوبائی وزراءڈاکٹر قاسم جان ، ڈاکٹر عامر عبداللہ ، بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل اور کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات کے علاوہ دیگر اعلیٰ سول و عسکری حکام نے ٹاسک فورس اجلاس میں شرکت کی۔
ٹاسک فورس اجلاس میں ضرورت کی بنیاد پر سرکاری سکولوں کو اپ گریڈ کرنے جبکہ دوسرے اضلاع میں تعینات ضم اضلاع کے ڈومیسائل والے اساتذہ کو فوری طور پر ان کے اپنے اضلاع میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سرکاری سکولوں میں ناپید سہولیات سے متعلق انکوائری کرنے جبکہ سکول کے پی سی ون کے مطابق کام نہ ہونے کی صورت میں متعلقہ ٹھیکیدار کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید برآں ٹاسک فورس اجلاس میں سرکاری سکولوں کے نصاب کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ ہوا ہے۔ اجلاس کے شرکاءکو خیبرپختونخوا خواندگی مہم “علم ٹولو دپارہ” کے مختلف پہلوﺅں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ یہ مہم پاک فوج اور صوبائی محکمہ تعلیم کے باہمی اشتراک سے تیار کی گئی ہے۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ضم اضلاع میں اس وقت مجموعی طور پر 55 فیصد یعنی 10 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں جبکہ 44 فیصد یعنی تقریباً 8 لاکھ بچے سکولوں میں زیر تعلیم ہےں۔ مزید بتایا گیا کہ ان اضلاع میں سکول سے باہر بچیوں کی تعداد 74 فیصد ہے۔خیبرپختونخوا خواندگی مہم کے تحت موجودہ سرکاری سکولوں میں ناپید سہولیات کی فراہمی کے علاوہ اساتذہ کی دستیابی کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ ضم اضلاع میں سکولوں کی ریشنلائزیشن کی جائے گی اور سرپلس سکولوں کو ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل سنٹرز میں تبدیل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پلان کے تحت گھوسٹ سکولوں اور گھوسٹ اساتذہ کی نشاندہی کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے جبکہ شرح خواندگی کو بڑھانے کے لئے اساتذہ اور طلبہ کو خصوصی مراعات دی جائیں گی۔ پلان کے مطابق دینی مدارس میں رسمی تعلیم متعارف کروانے کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جائےں گے جبکہ خواندگی مہم کو کامیاب بنانے کے لئے علما، منتخب نمائندوں اور سول سوسائٹی سمیت تمام شراکت داروں کا تعاون حاصل کیا جائے گا۔علاوہ ازیں پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے مانیٹرنگ کا موثر نظام بھی وضع کیا جائے گا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ارشد حسین شاہ نے کہاکہ خواندگی مہم صوبے خصوصاًضم اضلاع میں شرح خواندگی کو بڑھانے کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہو گی ، اس مہم کی تیاری میں پاک فوج کا کردار قابل ستائش ہے اور صوبائی حکومت پاک فوج کے اس کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ ضم اضلاع کو قومی دھارے میں لانے کیلئے پاک فوج کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ضم اضلاع کی محرومیوں کا ازالہ ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ اس مقصد کے حصول کیلئے سول انتظامیہ اور عسکری ادارے مل کر کوششیں جاری رکھیں گے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ تعلیم کے ذریعے ہی ضم اضلاع کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے ، خیبرپختونخوا خواندگی مہم اس سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔ اس مہم کو کامیاب بنانے اور اس کے اہداف حاصل کرنے کیلئے ہم سب کو جانفشانی سے کام کرنا ہو گا۔