وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا شعبہ معدنیات میں بنیادی اصلاحات متعارف کرانے کا فیصلہ

10

پشاور،9مارچ (اے پی پی): وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈا پور نے صوبے کی آمدن کو بڑھانے کے سلسلے میں معدنی وسائل کے مؤثر استعمال کو یقینی بنانے کےلئے شعبہ معدنیات کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اس میں بنیادی اصلاحات متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے معدنی وسائل کے ضیاع کو روکنے اور ان کے دانشمندانہ استعمال کو یقینی بنانے کیلئے نئی مائننگ پالیسی مرتب کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے جبکہ نئی پالیسی کی تشکیل تک صوبے میں نئے مائننگ لیزز کے اجراءپر پابندی لگانے کی ہدایت کی ہے۔

 وہ محکمہ معدنی ترقی کے پہلے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کے علاوہ سیکرٹری معدنیات حمیداللہ شاہ ، سیکرٹری خزانہ عامر سلطان ترین اور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

اجلاس کو محکمہ کے جملہ انتظامی امور، ترقیاتی منصوبوں اور کارکردگی کے علاوہ شعبہ معدنیات کے ذریعے حکومت کو حاصل ہونے والی آمدنی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ہے۔

 وزیراعلیٰ نے محکمہ معدنیات سے جاری کردہ تمام لیزز کی تفصیلات طلب کی ہیں جبکہ متعلقہ حکام کو معدنی شعبے کی ترقی کےلئے ایک الگ سے کمپنی کے قیام پر ہوم ورک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے محکمہ معدنیات کے جملہ امور کو پیپر لیس بنانے اور صوبے میں مکینکل مائننگ متعارف کرانے کی ہدایت کی اور کہا کہ ہمارا صوبہ قیمتی معدنیات سے مالامال ہے اور صوبے کی آمدن بڑھانے کےلئے انکا دانشمندانہ استعمال وقت کی ضرورت ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈا پور نے کہا ہے کہ معدنیات اس صوبے کے عوام کی ملکیت ہیں، کسی کو بھی صوبے کے وسائل کو اپنے ذاتی فائدے کےلئے استعمال کرنے نہیں دیا جائے گابلکہ عوام کی فلاح وبہبود کیلئے استعمال میں لایا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے مائننگ لیزز کے اجراءکےلئے ای بڈنگ کا نظام متعارف کرانے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبائی آمدن کو بڑھانے کےلئے مائننگ کے شعبے میں بنیادی اصلاحات کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں سرمایہ کاری کےلئے سازگار ماحول بنایا جائے گااور سرمایہ کاری کی خواہشمند کمپنیوں کی بھر پور حوصلہ افزائی بھی کی جائے گی جبکہ سرمایہ کاروں کو ایز آف ڈوئینگ بزنس پالیسی کے تحت تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ جو لیز ہولڈرز حکومت کو اس کا پورا شیئر نہیں دیں گے اور حکومت کی شرائط تسلیم نہیں کریں گے وہ خیبرپختونخوا میں مائننگ نہیں کر سکیں گے۔