وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ صحت کے جائزہ اجلاس کا انعقاد

26

کوئٹہ، 19 مارچ(اے پی پی) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت منگل کو یہاں محکمہ صحت کا جائزہ اجلاس چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا،اجلاس میں رکن بلوچستان اسمبلی ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، سیکرٹری صحت عبداللہ خان و دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی، اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ہسپتالوں میں عوام کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی اور وسائل کے ضیاع کو روکنے کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے متعلق 30 دن میں جامع ایکشن پلان تشکیل دینے،تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں دس دن کے اندر سرجنز کی تعیناتی اور تمام ہسپتالوں میں ادویات کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ میڈیسن کی خریداری میں کرپشن کی شکایات پائی جاتی ہیں جن کا ازالہ ضروری ہے، نئے مالی سال میں یکم جولائی تک ادویات کی خریداری کا ٹینڈر جاری کردیا جائے ،صوبے کے کسی بھی ضلع میں دورے کے وقت کسی بھی سرکاری ہسپتال میں ادویات نہ ہوئیں تو سیکرٹری صحت سے جوابدہی ہوگی ،وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کی بہتری کیلئے تجویز کردہ اقدامات پر آج ہی سے عمل درآمد شروع کرائے جائیں، مفاد عامہ کے امور میں کوئی تاخیر قابل قبول نہیں ،اب کام پر عملدرآمد کے وقت آگئے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ اندرون بلوچستان بنیادی مراکز صحت کی عمارتیں ذاتی بیٹھکوں کے طور پر استعمال ہوتی ہیں، اب غیر ضروری منصوبوں پر مزید عوامی وسائل ضائع نہیں کرسکتے ،آئندہ ایس این ای کے بغیر کوئی بھی منصوبہ زیر غور نہیں لایا جائے گا۔طے شدہ معیار پر پورا نہ اترنے والے بنیادی مراکز صحت عوامی وسائل پر بوجھ ہیں، ایسے تمام غیر فعال مراکز بند کردئیے جائیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کی کہ ڈسٹرکٹ میرٹ پر منتخب ہونے والے ڈاکٹروں کو ڈیوٹی کے لئے متعلقہ اضلاع بھیجا جائے تاکہ عوام کو مقامی سطح پر صحت کی معیاری سہولیات میسر آسکیں،وزیراعلیٰ نے ہیلتھ کئیر کمیشن ڈرافٹ کی تشکیل اور محکمہ صحت میں نمایاں خدمات کی انجام دہی پر ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کو اعلیٰ سول ایوارڈ ستارہ امتیاز کے لئے نامزدگی کا اعلان کیا۔