بیساکھی میلے میں شرکت کیلئے بھارت سے چوبیس سو سے زائد سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئے

27

   اسلام آباد، اپریل 14 (اے پی پی) : دیسی مہینہ بیساکھ  بہار کے موسم کی علامت ہونے کے ساتھ ساتھ پنجاب کی ثقافت میں بھی بہت اہمیت کا حامل ہے جب  گندم کی کٹائی کے موقع پر کسان لذیذ کھانوں کا اہتمام کرتے اورمیلے ٹھیلوں میں بھنگڑے ، لڈی اور کھیلوں کے زریعے اپنی خوشیوں کا تہوار مناتے تھے ۔

اس ثقافتی اہمیت کے علاوہ بیساکھی کا تہوار سکھوں کے لئے مذہبی اہمیت بھی رکھتا ہے۔ کیونکہ ان کے عقیدے کے مطابق بیساکھ میں گورو نانک کے پیرو کاروں نے دسویں گرو گوبند سنگھ کے تحت پہلی مرتبہ سکھ فوج بنائی اور خالصہ پنتھ کی بنیاد رکھی تھی۔یہ سکھوں کے نئے سال کا آغاز ہوتا ہے جو کہ روحانی تجدید اور بالیدگی کی علامت ہے اسی لیے دنیا بھر کے سکھ اس موقع پر بیساکھی کا تہوار مناتے ہیں ۔

 بیساکھی کی اکثر تقریبات پاکستان میں واقع سکھوں کے مقدس مقام گردوارہ پنچہ صاحب میں منائی جاتی ہیں۔ہر سال اپریل کے مہینے میں یہاں ’بیساکھی‘ کا میلہ  سجتا ہے اور پوری دنیا سے، خاص طور پر ہندوستان سے ہزاروں کی تعداد میں سکھ یاتری ’پنجا صاحب‘ کی زیارت کرنے یہاں آتے ہیں۔ گردوارہ پنجہ صاحب سکھوں کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے اور سکھوں کا عقیدہ ہے کہ سکھ مذہب کے بانی گرونانگ کے ہاتھوں کے نشان گردوارے میں موجود ایک پتھر پر کندہ ہے جس کی تاریخ تقریباً تین سو سال پرانی ہے۔

بیساکھی میلے کا آغاز گوردوارہ پنجہ صاحب میں  “گرنتھ صاحب”کے پاٹھ پڑھنے سے ہوتا ہے ۔مذہبی رسومات کے دوران یاتری گوردوارے کے درمیان واقع تالاب میں اشنان کرتے ہیں ۔سکھ عقیدے کے مطابق اس تالاب میں نہانے سے وہ گناہوں سے پاک ہو جاتے ہیں ۔  تقریبات کے آخری دن بھوگ کی رسم اد ا کی جاتی ہے ۔سکھ یاتری بابا گورو نانک کی بیٹھک میں بڑی عقیدت اور انہماک کے ساتھ گرنتھ صاحب کے پاٹھ پڑھتے اور سنتے ہیں اورگوردوارے کے اندر پرساد پکائے جاتے ہیں ۔

اس سال بھی بیساکھی میلے کی تقریبات کے سلسلے میں بھارت سے چوبیس سو سے زائد سکھ یاتری پاکستان پہنچ گئےہیں جنہیں  واہگہ ریلوے اسٹیشن پر خوش آمدید کہنے کے بعد سپیشل ٹرینوں کے ذریعے حسن ابدال روانہ کر دیا گیا ہے۔ تقریباً ایک ہفتہ کے قیام کے دوران سکھ یاتری اپنے مذہبی مقدس مقامات پر اظہارِ عقیدت کے لیے بھی حاضری دیں گے۔

 حکومت پاکستان اور تمام صوبائی حکومتیں اس امر کو یقینی بنا رہی ہیں کہ بیساکھی کی رسومات ادا کرنے کے لیے پاکستان میں موجود مذہبی مقامات کا دورہ  کرنے والے دنیا بھر سے آئے سکھ یاتریوں کو تمام تر سہولیات فراہم جائیں۔

متروکہ وقف املاک بورڈ نے یاتریوں کے لیے رہائش ، ٹرانسپورٹ اور طبی سہولیات کی فراہمی سے متعلق تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی ہے اور ان کی سکیورٹی کے لیے بھی سخت انتظامات کئے گئے ہیں،