اسلام آباد،14 مئی (اے پی پی): وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو یہاں وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوا۔اجلاس کے آغاز میں وزیر اعظم نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ گزشتہ روز منعقدہ اجلاس میں آزاد جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال کا مفصل جائزہ لینے کے بعد کشمیری عوام کے مسائل کو حل کرنے کیلئے وفاقی حکومت نے 23 ارب روپے کی فوری فراہمی کی منظوری دی۔
وزیر اعظم نے آزاد جموں و کشمیر کی صورت حال پر معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے کے حوالے سے صدر پاکستان آصف علی زرداری ، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق، وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام اور دیگر سیاسی زعماء اور سرکاری افسران کا شکریہ ادا کیا۔
وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر ایپیلیٹ ٹریبیونل ان لینڈ ریونیو ( کنڈیشنز آف سروس) رولز 2024 کی منظوری اور توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں بھی ترامیم کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کی 7 مئی 2024 کو لئے گئے فیصلوں کی توثیق کر دی تاہم پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 میں ترامیم کو مشاورت کے لئے ایک خصوصی کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی جس میں اتحادی جماعتوں کے نمائندے شامل ہوں گے اور اس کمیٹی کی قیادت مشیر وزیراعظم سیاسی امور رانا ثناءاللہ کریں گے۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ قومی صحت کی سفارش پر کرک ہیومینیٹیرین ، امریکہ Kirk Humanitarian America (USA) اور جنید فیملی فاؤنڈیشن ،امریکہ کی جانب سے حاملہ خواتین کے لیے ملٹی مائیکرو نیوٹریئنٹس سپلیمنٹس (Multi-Micro Nutrients) کی عطیہ کی گئی 10 لاکھ بوتلوں کو ٹیکس اور ڈیوٹی سے استثناء دینے کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے وفاقی قانون و انصاف کی سفارش پر سرمایہ کاری محتسب کی تعیناتی کے قوانین کی شق 3(1)ای میں ترمیم کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 7 مئی 2024 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔