ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل  کے لیے نجی شعبے کے تجربہ سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں؛وفاقی وزیر احسن اقبال

24

اسلام آباد،23مئی (اے پی پی ):  وفاقی وزیر منصوبہ بندی  ، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے پبلک سیکٹر  ترقیاتی منصوبوں میں پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ  پر زور دیا  ہے   اور کہا  ہے  کہ  موجودہ  حکومت ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے کوشاں ہے ، ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل  کے لیے نجی شعبے کے تجربہ سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

انفراسٹرکچر سرمایہ کاری سے تعلق  رکھنے والے نجی شعبے کے سرمایہ کاروں سے  ملاقات کے دوران بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت   ترقیاتی منصوبوں میں پبلک  پرائیوٹ پارٹنر شپ  کے فروغ  کے   زریعے ملک کے اہم ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل چاہتی ہے ۔ نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں نے مشکل حالات میں ملکی معیشت سنبھالنے  اور ملک کی ایکسپورٹ بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔  چین اور بھارت جیسے ملک پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے زریعے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کر رہے ہیں ۔  ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کو معاشی  چیلنجز درپیش ہیں ، لیکن ہم پر امید ہیں کہ موجودہ حکومت کی مثبت پالیسیوں کے باعث ان پر جلد قابو پالیں گے ۔

وفاقی وزیر  احسن اقبال کا کہنا تھا کہ  2018 میں ن لیگ کی حکومت 1000 ارب کا وفاقی ترقیاتی بجٹ چھوڑ کر گئی تھی  جبکہ تمام معاشی اشاریہ مثبت جا رہے تھے اور سی پیک  کے زریعے ملک کو ترقی کی سمت پر ڈالا جا رہا تھا۔ ان  کا کہنا تھا کہ جب ہماری حکومت کو ختم کیا گیا  اس وقت پاکستان  دنیا کی 24 بڑی معیشت بننے کے سفر پر گامزن تھا لیکن  پی ٹی آئی حکومت  نے سی پیک سمیت ملک کے اہم ترقیاتی منصوبے منجمد کر دیے گئے اور ترقیاتی بجٹ کو کم کرکے 500 ارب روپے پر لے گئی، جس کا ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ۔

وفاقی وزیراحسن اقبال  نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت دوبارہ  وفاقی  ترقیاتی بجٹ کو 950 ارب روپے تک لے گئی ہے اور جلد ہی سی پیک منصوبوں  پر تیزی سے کام کا آغاز  بھی ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے وژن کے مطابق ملک کا سڑکوں کا نیٹ ورک مکمل کر لیں گے، جس کے لیے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ اہم کردار ادا کر سکتی ہے، نجی شعبے کے ساتھ ملکر روڈ ، ریلوے نیٹ ورک کو ملک کے طول و عرض میں بچھانا چاہتے ہیں۔