لاہور:موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سر فہرست ہے،  وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان

15

لاہور،23مئی(اے پی پی)؛ وزیر خزانہ پنجاب مجتبی شجاع الرحمان نے بزنس کمیونٹی کے زیر اہتمام بیسٹ ایچیومنٹ ایوارڈز کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی-صوبائی وزیر نے  2023-24میں سمال بزنس مین بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے خواتین و حضرات میں ایوارڈز تقسیم کیے۔تقریب میں پاکستان کی نمایاں کاروباری شخصیات نے شرکت کی –

صوبائی وزیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ملک کو سنگین معاشی مسائل سے دو چار کیا۔ 4 سال میں اتنے قرض لیے گئے جتنے پہلے کسی حکومت نے نہیں لیے تھے۔ انھوں نے کہا کہ مداخلت نا کرتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا۔ 2018 میں ملک میں معاشی ترقی کی شرح 6 فیصد تھی آج دو فیصد پر کھڑے ہیں -انھوں نے بتایا کہ سی پیک پاکستان میں 50ارب کی سرمایہ کاری لا رہا تھا۔ 4 سال حکومت کرنے والی جماعت نے سرمایہ کاری کے راستے میں رکاوٹیں پیدا کیں۔

 مجتبیٰ شجاع نے کہا کہ سی پیک کا راستہ روکا گیا جس سے مہنگائی کی شرح میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔پچھلے تین ماہ میں وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت نے مشکلات کا راستہ روکا ہوا ہے۔ 2 سال سے 20فیصد پر گھڑی مہنگائی کی شرح میں کمی کو یقینی بنایا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی ،عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا۔ سی پیک کے تحت سرمایہ کاری میں اضافے کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ چائنا کی جانب سے سرمایہ کاری میں اضافے کا عندیہ دیا گیا۔ تین ماہ کے مختصر عرصہ میں سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے پائیدار اقدامات اٹھائے گئے -موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سر فہرست ہے-حکومت سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی کو یقینی بنائے گی مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ کاروباری حضرات اپنی زمہ داریاں پوری کریں۔