اسلام آباد،06 جون( اے پی پی):وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) کے رکن ممالک کے وزرائے انصاف کے گیارہویں اجلاس سے خطاب کیا۔ورچوئل اجلاس میں علاقائی تعاون کو بڑھانے اور قانون کی حکمرانی کو مضبوط بنانے کے لیے ایس سی او کے رکن ممالک کے مشترکہ عزم پر زور دیا گیا۔
وزیر قانون و انصاف اعظم نزیر تارڑ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے دائرہ کار کے اندر قانون کی حکمرانی کی بالادستی کو برقرار رکھنے اور تعاون کو فروغ دینے کے مشترکہ و اجتماعی اہداف اور خواہشات کی عکاسی کے طور پر اجلاس کی اہمیت پر زور دیا۔وزیر قانون نےمضبوط علاقائی شراکت داری کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کے بارے میں پاکستان کے نقطہ نظر کو اجاگر کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے فرانزک سرگرمیوں، قانونی خدمات اور قانون کی حکمرانی میں تعاون کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے پاکستان کی طرف سے اپنے قانونی نظام کو جدید بنانے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے اندر قانونی تعاون بڑھانے کے لیے کیے گئے کئی اہم اقدامات کا خاکہ پیش کیا۔ ان میں پاکستانی قوانین کا ایک جامع اور قابل رسائی آن لائن ڈیٹا بیس، جس کا مقصد ملکی اور بین الاقوامی صارفین کے لیے باخبر فیصلہ سازی میں سہولت فراہم کرنا اور شفافیت کو یقینی بنانا شامل ہے ،اس کے علاوہ پاکستان بھر میں اکیڈمیوں کا ایک نیٹ ورک جو قانونی تعلیم اور تربیت کے مرکز کے طور پر کام کر رہا ہےجیسے اقدامات کے ساتھ ساتھ قانونی پیشہ ورافراد اور ایس سی او کے اندر قانونی خدمات میں اضافہ، اے ڈی آر مراکز کا قیام، ثالثی قانون اصلاحات کمیٹی کے ذریعے ثالثی ایکٹ 2024 کے مسودے کو حتمی شکل دینا جیسے اقدامات بھی شامل ہیں ۔ پاکستان بھر میں بار کونسلز کے ذریعے وسیع تربیتی پروگرام منعقد کیے گئے ہیں جس میں 13,290 تربیت یافتہ ہیں۔ مزید برآں، پاکستان نے قانونی تعلیم کے معیار کو بڑھانے کے لیے پہلا ڈائریکٹوریٹ آف لیگل ایجوکیشن قائم کیا ہے، پاکستان نے ملک بھر کی 161 وفاقی عدالتوں اور ٹربیونلز میں ایک جامع کیس فلو مینجمنٹ سسٹم ( سی ایف ایم ایس) تیار اور تعینات کیا ہے۔
آخر میں، وزیر قانون نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان گہرے تعاون، بہترین طریقوں کے تبادلے اور مستقل بات چیت پر زور دیا۔