سیالکوٹ۔29جون (اے پی پی):وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ طالبات نے ڈگری کے حصول کے بعد گھر تک محدود نہیں رہنا بلکہ اپنے اس علم کو بانٹنا ہے اور معاشرے کے ایک اہم اور مفید شہری ہونے کا ثبوت دینا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں گورنمنٹ کالج وومن یونیورسٹی سیالکوٹ کے پانچویں کانووکیشن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے طالبات کو ڈگری مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کی اور طالبات کو نصیحت کی کہ وہ علم کو معاشرے میں بانٹیں ۔ انہوں نے طالبات کو نصیحت کی کہ وہ علم کو معاشرے میں بانٹیں اور ڈگری حاصل کرنے کے بعد گھروں میں بیٹھنے کی بجائے ملک وقوم کی خدمت کریں۔ انہوں نے کہا کہ میرے لیے یہ بڑی عزت کا مقام ہے کہ میں ایک یونیورسٹی کی طالبات کو ڈگریاں ایوارڈ کرنے کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی حاضر ہوں۔
انہوں نے طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ڈگری کے حصول کے بعد گھر تک محدود نہیں رہنا بلکہ اسے اپنی عملی زندگی کا حصہ بنانا ہے اور اپنے اس علم کو بانٹنا ہے ۔
خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ ایک ڈاکٹر بننے میں حکومت کا تقریباً ایک کروڑ بیس لاکھ روپیہ خرچہ آتا ہے لیکن ایک اندازے کے مطابق تقریباً 83فیصد ہماری لڑکیاں ڈاکٹر بننے کے بعد گھروں تک محدود ہو کر رہ جاتی ہیں جبکہ صرف 17 فیصد ڈاکٹر عملی زندگی میں قدم رکھتی ہیں جو کہ سرا سر زیادتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مردوں سے زیادہ خواتین کا پڑھا لکھا ہونا ضروری ہے۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زرین فاطمہ رضوی نے ابتدائیہ کلمات ادا کرتے ہوئے مہمان خصوصی وزیردفاع خواجہ محمد آصف ،صدر چیمبر عبدالغفور ملک، صدر ویمن چیمبر ڈاکٹر مریم نعمان و اراکین،ممبرز سنڈیکیٹ،پبلک اور پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، ایلومینائی ممبران،ضلعی انتظامیہ، ریسیکیو 1122اوردیگر مہمانان گرامی کا کانووکیشن میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔کانووکیشن میں شعبہ تعلیم سے وابستہ سرکردہ و دیگر شعبوں کی شخصیات و طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔