اسلام آباد۔6جولائی (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری شعبے کے مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کرنے کےلئے کمیٹی قائم کرتے ہوئے ان کو آف شور ذخائر ڈھونڈنے کی دعوت دی ہے جبکہ پٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں نے آئندہ تین سال میں پاکستان میں 5 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔
ہفتہ کو پی ایم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے پٹرولیم اور گیس کے شعبے کی تلاش و پیداواری کمپنیوں کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی و غیر ملکی کمپنیوں کے نمائندگان کے ساتھ ساتھ نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، سید محسن رضا نقوی، انجینئر امیر مقام، احسن اقبال، سردار اویس خان لغاری، گورنر سٹیٹ بنک جمیل احمد، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل، چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ملکی و غیر ملکی پٹرولیم اور گیس کے تلاش و پیداواری شعبے نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہارکیا ہے۔پٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں کا پاکستان میں آئندہ تین سال میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تین سال میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے پٹرولیم اور گیس کی پاکستان میں تلاش کیلئے 240 جگہ کھدائی کی جائے گی۔
وفد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آپ پہلے وزیرِ اعظم ہیں جو سنجیدگی سے اس شعبے پر توجہ دے رہے ہیں۔ پٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری شعبے کو مشاورتی عمل کا حصہ بنانے، ان کے مسائل سننے اور ان کا سنجیدگی سے حل تلاش کرنے پر آپ کے مشکور ہیں۔
وزیرِ اعظم نے پٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں کو آف شور ذخائر تلاش کرنے کی دعوت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مقامی سطح پر تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تیل اور گیس کی درآمد پر ہر سال اربوں ڈالر خرچ کرتا ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ مقامی ذخائر کی پیداوار سے پاکستان کا قیمتی زرمبادلہ بچے گا اور عام آدمی کیلئے ایندھن اور گیس سستے ہوں گے۔
وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو شعبے کے تمام مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی ہے جس میں متعلقہ حکام، سیکرٹریز اور ماہرین شامل ہوں گے۔ کمیٹی شعبے کے نمائندوں سے مشاورت کے بعد ملک میں پٹرولیم و گیس کے ذخائر کی تلاش و ترقی کیلئے پرکشش پالیسی تشکیل دینے کیلئے تجاویز مرتب کرے گی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی شعبے کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کرنے اور حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی وجہ سے پٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیاں آئندہ تین سال میں پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی۔ اس سرمایہ کاری سے ملک کی تیل اور گیس کی مقامی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔شرکا کو بتایا گیا کہ اس وقت پاکستان میں مقامی طور پر پٹرولیم کی یومیہ پیداوار 70998 بیرل جبکہ 3131 ایم ایم ایس سی ایف ڈی گیس پیدا کی جا رہی ہے۔
گورنر سٹیٹ بنک نے اجلاس کو بتایا کہ وزیرِ اعظم کی خصوصی ہدایت پر تیل اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں کے منافع کی مد میں تمام ترسیلات زر ان کے ممالک میں بھجوائی جا چکی ہیں۔ وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو شعبے کے تمام مسائل حل کرنے اور تشکیل شدہ کمیٹی کو پالیسی تجاویز جلد پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔