اسلام آباد،11جولائی (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان پارلیمانی،سفارتی،اقتصادی و معاشی سطح پر دوطرفہ اور یورپی یونین کی سطح پر بہترین تعاون موجود ہے، پاکستان اس شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔
ان خیالات کا اظہار چیئرمین سینیٹ نے جرمن رکن پارلیمنٹ مائیکل مُلر کی سربراہی میں وفد سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی تبادلوں کے فروغ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ سطح کے باہمی روابط دونوں ممالک کے لوگوں کو قریب لانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ چیئرمین سینیٹ نے دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی وفود کے تبادلوں پر بھی زوردیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر سطح اور مختلف شعبوں میں رابطوں کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کے لئے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کااظہارکیا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین تجارتی حجم بڑھانے اور اقتصادی تعاون کو مزیدفروغ دینے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ نے پاکستانی طلباء کو اعلیٰ تعلیمی وظائف کی فراہمی پر جرمن حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے جرمن وفد کو ویزوں کے اجراء میں غیر معمولی تاخیر کے باعث پیدا ہونے والی مشکلات کے بارے بھی آگا ہ کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ ویزوں کے اجراء میں غیر معمولی تاخیر کے مسئلے کو جلد از جلد حل کیا جائے گا۔
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے عالمی تنازعات کے پرامن حل پر یقین رکھتا ہے اور پاکستان عالمی سطح پر امن و استحکام کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت منظم طریقے سے کشمیری عوام کو ان کے بنیادی انسانی حقوق اور آزادی سے محروم کر رہا ہے۔بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر میں خوف و ہراس کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی فراہمی یورپی ممالک کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام عالم بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جموںو کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنانے اور سیاسی انجینئرنگ کو روکنے کے لئے بھارت پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے۔
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ فلسطین کی موجودہ صورتحال بھی انتہائی افسوسناک ہے، غزہ اور رفح میں معصوم شہریوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت رک نہیں سکی،عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف مظالم کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے اور خطے میں امن کے لئے مسئلے کا مناسب اور قابل قبول حل نکالنے کے لئے کوششوں کو تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں امن کے قیام کے لئے ان تنازعات کا حل ناگزیر ہے۔
سینیٹر شیری رحمان، سینیٹر عرفان صدیقی اور سینیٹر عبدالقادر نے بھی پاکستان جرمنی تعلقات کو اہم قرار دیا۔ سینیٹر شیری رحمان نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے دونوں ملکوں کے مابین تعاون کو سراہا اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے پر زور دیا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے تعلیم اور وفود کے تبادلوں جبکہ سینیٹر عبدالقادر نے توانائی کے شعبوں میں معاونت کو فروغ دینے پر زور دیا۔
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے ملاقات میں کثیر الجہتی تعاون خصوصا تعلیم، کھیل بالخصوص فٹ بال، توانائی، صحت، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے اور معاونت کاری کو بڑھانے کی اہمیت کا اجاگر کیا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ یہ بات انتہائی خوش آئند ہے کہ عالمی فورمز جیسا کہ آئی پی یو اور سی پی اے کے پلیٹ فارمز پر دونوں ملکوں میں بہترین تعلقات پائے جاتے ہیں اور اس سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ملک دوستی کے بااعتماد رشتے میں جڑے ہوئے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے دفاعی شعبوں میں تعاون کو بھی اہم قرار دیا۔
افغان مہاجرین کا ذکر کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان میں 3.5 ملین کے زیادہ افغان مہاجرین کئی دہائیوں تک پاکستان میں مقیم رہے اور افغانستان میں امن پاکستان کے بہتر مفاد میں ہے تاہم انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہمارے لئے باعث تشویش ہیں، ہم افغانستان کو خوشحال، پر امن اورخود مختار دیکھنا چاہتے ہیں، اس وقت بھی پاکستان میں 3 ہزار افغان مہاجرین مقیم ہیں جنہیں منتقل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی اس سلسلے میں تعاون کرے۔چیئرمین سینیٹ نے اس موقع پر وفد کو بتایا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ان کے لئے پیشہ وارانہ تربیت کے پروگرام متعارف کرانے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو مزید نکھارا جا سکے۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے تعلقات کو 70 سال ہو گئے ہیں اور یہ ہمارے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ دوستی کا یہ رشتہ دن گزرنے کے ساتھ ساتھ مضبوط تر ہوتا جا رہا ہے۔
اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے جرمن پارلیمنٹ کے سربراہ کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔ وفد کے رہنما نے چیئرمین سینیٹ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان جرمنی کے لئے ایک اہم ملک ہے۔ انہوں نے بھی مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے پر زور دیا اور یہ بات تسلیم کی کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہوا ہے اور دونوں ممالک اس سلسلے میں مل کر مزید کام کر سکتے ہیں۔