کراچی، 15 جولائی (اے پی پی):گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ میں ایسے صوبے کا گورنر ہوں جو اس وقت مشکل دور سے گزر رہا ہے، سب سے اہم مسئلہ امن وامان کا ہے ،باقی تمام مسائل اس کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں،امن وامان کی صورتحال بہتر ہوگی تو معیشت بھی بہترہوگی اور ترقی بھی ہوگی،ملک میں امن وامان کے قیام کے لیے اس شہر نے، پختونخوا کے عوام ، پاک فوج ، پولیس کے جوانوں ،اے پی ایس کے بچوں نے بہت قربانیاں دی ہیں جس کی دنیا کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی،ہم نے پاکستان کوعلامہ اقبال کے خواب اور قائد اعظم محمد علی جناح کے ویژن کے مطابق بنانا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے الغزالی یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔قبل ازیں گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی جامعۃ الرشید پہنچے جہاں رئیس جامعۃ الرشید و چانسلر الغزالی یونیورسٹی مفتی عبدالرحیم نے پاکستان پیپلزپارٹی سہراب گوٹھ کے چیئرمین لالا رحیم کے ہمراہ جامعۃ الرشید آمد پران کا استبقال کیا۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے رئیس جامعۃ الرشید و چانسلر الغزالی یونیورسٹی مفتی عبدالرحیم سے ملاقات بھی کی جس کے بعد جامعتہ الرشید کی مختلف حصوں کا دورہ کیا اور ان کو ادارے کے متعلق بریفنگ دی گئی جس کے بعد الغزالی یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔گورنر فیصل کریم کنڈی نے دعوت دینے پر انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہاادارے کے متعلق جو بریفنگ دی گئی سن کر بڑی خوشی محسوس ہوئی کہ ہمارے ملک میں بھی ایسے ادارے موجود ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے مسلم امہ کے لیڈرز کو جمع کیا،ایٹمی طاقت کی بنیاد رکھی کیونکہ جب ہم اکھٹے ہوں گے تو کوئی ہمیں شکست نہیں دے سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کوعلامہ اقبال کے خواب اور قائد اعظم محمد علی جناح کے ویژن کے مطابق بنانا ہے اور اقلیتوں کی حقوق کا خیال رکھنا ہے کیونکہ یہ ریاست کا فرض ہے اور آئین میں بھی واضح لکھا ہوا ہے۔انہوں نے الغزالی یونیورسٹی کے طلبہ کو پشاور آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ کے پی کےگورنر ہائوس کے دروازےآپ لوگوں ک لیےکھلے ہیں۔انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آ لوگوں کو اس ملک کا سفیر بننا ہے ،نوجوانوں نے پاکستان کا مثبت امیج بنانا ہے۔
رئیس جامعۃ الرشید و چانسلر الغزالی یونیورسٹی مفتی عبدالرحیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں گورنر فیصل کریم کنڈی کوخوش آمدید کہتا ہوں۔انہوں نے کہا ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ریاست کی خاطر ایک دوسرے کے پاس جانا چاہیئے،اپنے مفادات کو بالائے طاق رکھ کر ریاست کو مقدم رکھنا چاہیئےکیونکہ موجودہ حالات بھی اتفاق و اتحاد کا متقاضی ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے متحد ہونا چاہیئے۔جامعہ کے تعلیمی نظام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جامعہ کا تعلیمی نظام کو ملک کو درپیش مسائل کو سامنے رکھ کرترتیب دیا ہے ،ہر صوبے میں اس طرز کا تعلیمی ادارہ ہوناچاہیئے۔