لاہور، 28 فروری (اے پی پی):صوبائی وزیر لیبر و چیئرمین گورننگ باڈی پیسی فیصل ایوب کھوکھر کی زیر صدارت پیسی گورننگ باڈی کا 166 واں اجلاس منعقد ہوا جس میں مزدوروں اور اُن کے اہل خانہ کی فلاح وبہبود کے کئی اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ سیکرٹری لیبر نعیم غوث، کمشنر پنجاب سوشل سکیورٹی محمد علی کی اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں رحیم یار خان میں 50 بستروں پر مشتمل ہسپتال کی تعمیر کی منظوری دی گئی اور ورکرز کی سہولت کیلئے ہسپتال کی مین روڈ تک رسائی کیلئے لینڈ ایکویئر کرنے کی بھی منظوری دی گئی جس سے پچیس ہزار سے زائد ورکرزا ور اُن کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد اہل خانہ کو علاج ومعالجہ کی جدید ترین سہولیات میسر آئیں گی ۔
اجلاس نے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں سوشل سکیورٹی بیسک ہیلتھ یونٹ قائم کرنے کی اصولی منظوری دی اور ورکس ونگ پیسی ہیڈآفس میں انتظامی ڈھانچہ کی ریسٹر کچرنگ اور نئی آسامیامیوں کی منظوری دی۔
اجلاس میں ادارہ میں کام کرنے والے بائیو میڈیکل انجینئرز کو بنیادی تنخواہ کے مطابق ٹیکنیکل آلاؤنس دینے کی منظوری دی گئی اور اس کے علاؤہ پیسی ہسپتالوں اور دیگر میڈیکل آؤٹ لیٹس میں مریضوں کو مزید بہتر سہولیات کیلئے آسامیوں کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں کنسلٹنٹس، وومن میڈیکل آفیسرز، جونیئر ٹیکنیشن او ٹی، ڈائیلاسسز، فزیو تھراپسٹ، نیوٹریشز، لیب اٹینٹنٹ کی آسامیوں کی منظوری دی گئی۔
اجلاس نے سوشل سکیورٹی ہسپتال کوٹ لکھپت لاہور میں سٹیٹ آف دی آرٹ ہائی رائز200 بستروں پر مشتمل عمارت کے پی سی ون کی منظوری دی۔
اجلاس میں کارڈیالوجی اور پلمونولوجی کی مزید بہتر سروسسز اور ریمیٹک ہارٹ ڈیزیز کیلئے سنٹر آف ایکسی لینس بنانے کیلئے اسٹرینگ کمیٹی بنانے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سنٹر آف ایکسی لینس کے قیام سے مزدوروں کے بچوں کو دل کی بیماریوں کے حوالے سے ابتدائی اسٹیج پر سکریننگ کی جائے گی ۔
اجلاس میں فزیوتھراپسٹ اورسائیکالوجسٹ کے سروس ریگولیشن میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی ۔ اجلاس میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ حکومت پنجاب کی طرز پر پنجاب سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں کنسلٹنٹ کیلئے مراعاتی الاونس میں اضافہ کی منظوری دی گئی اور گورننگ باڈی نے ادارہ سے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن رولز میں ترامیم کی منظوری بھی دے دی ۔
چیئرمین گورننگ باڈی نے مریم نواز ویلنس سنٹر کے قیام کو تین ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ فیصل ایوب کھوکھر نے ہدایت دی کہ پیسی ویژن2050کو تشکیل دیا جائےاور اس کے مطابق طبی شعبہ کی بہتری کیلئے اقدامات کریں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سوشل سکیورٹی ہسپتالوں کی پرفارمنس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ورکرز اور اُن کے اہل خانہ کو علاج و معالجہ کی ایک چھت تلے سہولیات کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔