بلوچستان اسمبلی کا اجلاس

3

کوئٹہ، 28 فروری(اے پی پی ):بلوچستان اسمبلی نے نجی ایئر لائنز کے کرایوں میں کمی کے حوالے سے قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی، جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی جانب سے اسمبلی کو منہدم کرکے نئے سرے سے تعمیر کرنے کی تحریک بھی منظور ہوئی۔

 اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت شروع ہوا تو وزیراعلیٰ بلوچستان نے اسمبلی ہال کو منہدم کرکے نئے سرے سے تعمیر کرنے کی تحریک پیش کی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے تحریک میں موقف اختیار کیا۔ چونکہ اسمبلی ہال کو 38 سال مکمل ہو چکے ہیں، اور یہ اسمبلی ہال خستہ حال ہے، مزید ممبران کے لیے گنجائش بھی کم ہے، اس حوالے سے اراکین اسمبلی اپنی تجاویز بھی دیں۔

 انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے کابینہ سے منظوری بھی لے سکتے تھے، لیکن ایسا نہیں کیا۔ جمہوریت پسند لوگ ہیں، یہی وجہ ہے کہ قرارداد ایوان میں لے آئے۔ نئے اسمبلی ہال میں ہم صوبے کے تمام کلچر کو شامل کریں گے۔ مشاورت سے ہم بلوچی گدان کے طرز پر نیا اسمبلی ہال تعمیر کریں گے۔ موجودہ اسمبلی ہال ہماری ضروریات پوری نہیں کر رہا ہے۔ اراکین کی جانب سے سیر حاصل بحث کے بعد اسمبلی نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی اسمبلی ہال منہدم کرکے پھر تعمیر کرنے کے حوالے سے تحریک کثرت رائے سے منظور کر لی۔

 صوبائی وزیر صادق عمرانی نے نجی ایئر لائنز کے کرایوں میں کمی کے حوالے سے مشترکہ قرارداد اسمبلی میں پیش کی۔ قرارداد میں موقف اختیار کیا کہ صوبے کی اہم شاہراہوں، خصوصاً کوئٹہ کراچی شاہراہ پر سڑکوں کی بندش کی وجہ سے کوئٹہ سے کراچی جانے والی تمام ایئر لائنز نے کرایوں میں بے تحاشا اضافہ کر دیا ہے، جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صوبائی حکومت اس حوالے سے وفاقی حکومت سے رجوع کرے۔

اسپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان اس معاملے پر ایئر لائنز کے نمائندوں سے ملاقات کرکے معاملہ کو حل کریں۔ اس کے بعد بلوچستان اسمبلی نے نجی ایئر لائنز کے کرایوں میں کمی کی قرارداد مشترکہ طور پر منظور کر لی۔

 رکن اسمبلی رحمت بلوچ نے اپنے حلقے پنجگور میں ڈرگ مافیاز کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری طور پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ اسپیکر نے اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔