ملتان ،3 مارچ (اے پی پی ):جامعہ زرعیہ یونیورسٹی ملتان کے ادبی کلب کے زیرِ اہتمام پچاسویں (گولڈن جوبلی) ادبی بیٹھک کا انعقاد ایک یادگار علمی و فکری نشست کی صورت میں ہوا، جس کا موضوع اردو ادب کے مایہ ناز شاعر مرزا غالب کی حیات و فن تھا۔
اس تاریخی موقع پر ممتاز علمی و ادبی شخصیات، یونیورسٹی انتظامیہ اور طلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی، اور محفل نے اردو زبان و ادب سے وابستہ محبت کو مزید گہرا کر دیا۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی صدر شعبہ اُردو NCBA&E ملتان، ڈاکٹر شکیل پتافی تھے، جو کہ غالب شناسی میں گہری بصیرت رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنی تصنیف “عکسِ غالب” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ”غالب کا کلام محض شاعری نہیں بلکہ فکر و فلسفے کا ایسا سمندر ہے، جس کی گہرائی میں اترنے والا ہر بار ایک نئے جہان سے روشناس ہوتا ہے۔ وہ اپنے عہد سے بہت آگے کی سوچ رکھتے تھے، یہی وجہ ہے کہ ان کی شاعری آج بھی اتنی ہی جدید محسوس ہوتی ہے جتنی اپنے وقت میں تھی۔”۔
ان کی پُرمغز گفتگو نے سامعین پر گہرا اثر ڈالا اور غالب کے فکری و ادبی پہلوؤں کو ایک منفرد زاویے سے اجاگر کیا۔
محفل میں یونیورسٹی کے ادبی کلب کے انچارج ڈاکٹر عنصر نعیم اللہ، ڈین آف ویٹرنری سائنسز پروفیسر ڈاکٹر آصف رضا، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر محمد شہباز، کوآرڈینیٹر انجینئرنگ ڈاکٹر عالمگیر اختر، ڈاکٹر نگہت، لائبریرین روبینہ، اور ڈاکٹر عارف نے اور دوسرے اساتذہ و طلباء و طالبات نے شرکت کی۔
تمام معزز مہمانوں نے جامعہ زرعیہ ملتان کے ادبی کلب کی اردو ادب کے فروغ کے لیے کاوشوں کو سراہا اور نوجوان نسل میں ادبی شعور کو پروان چڑھانے کے اس تسلسل کو بے حد قابلِ ستائش قرار دیا۔
نشست کے دوران طلبہ نے مرزا غالب کی مشہور غزلیں پیش کیں، جنہوں نے محفل کو ایک کلاسیکی رنگ دے دیا۔ ان کے پُرسوز ترنم میں ڈوبے اشعار نے سامعین کو مسحور کر دیا، اور ہر مصرعہ دل کی گہرائیوں میں اترتا محسوس ہوا۔ تقریب کے اختتام پر، مہمانِ خصوصی ڈاکٹر شکیل پتافی کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے اعزازی شیلڈ پیش کی گئی۔
حاضرین نے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں اور ڈاکٹر شکیل پتافی کی علمی و تحقیقی خدمات کو بھرپور انداز میں سراہا۔
یہ پچاسویں ادبی نشست صرف ایک تقریب نہیں بلکہ جامعہ زرعیہ ملتان کے ادبی کلب کی اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے انتھک کوششوں کا ایک روشن باب تھا۔
مقررین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا، تاکہ نئی نسل اردو ادب کے بے مثال ورثے سے روشناس ہو اور غالب جیسے نابغۂ روزگار شاعر کی فکر کو مزید آگے بڑھایا جا سکے۔
وائس چانسلر جامعہ ہٰذا پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق احمد رجوانہ نے کنوینئر لٹریری کلب کو ادبی بیٹھک کے اس کامیاب سلسلہ اور گولڈن جوبلی پر مبارکباد اور اعزاز کا حقدار ٹھہرایا۔