اسلام ایک امن پسند اور رواداری پر مبنی مذہب ہے، جس میں شدت پسندی اور انتہاپسندی کی کوئی گنجائش نہیں، احسن اقبال

16

اسلام آباد،14 فروری(اے پی پی ): اسلاموفوبیا کے عالمی دن کے موقع پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام ایک امن پسند اور رواداری پر مبنی مذہب ہے، جس میں شدت پسندی اور انتہاپسندی کی کوئی گنجائش نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی قوم محض اپنے اخلاقی اقدار، محنت اور جدوجہد کے ذریعے دنیا میں باوقار مقام حاصل کر سکتی ہے، اور مذہب کے نام پر انتہاپسندی کسی صورت قبول نہیں کی جا سکتی۔انہوں نے تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قوموں کی ترقی کا راز تعلیم میں پنہاں ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ بغداد، اندلس اور گریناڈا کی یونیورسٹیاں اپنے وقت کی ہارورڈ، سٹینفورڈ اور آکسفورڈ تھیں، لیکن بدقسمتی سے مسلمان آہستہ آہستہ تعلیم سے دور ہوتے گئے۔ انہوں نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ دنیا کی اعلیٰ یونیورسٹیوں میں اسلامی علوم کے پروفیسرز کی اکثریت غیر مسلموں پر مشتمل ہے، جبکہ مسلمانوں میں اس شعبے میں ماہرین کی شدید کمی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک مخصوص سیاسی جماعت نے مذہب کارڈ استعمال کر کے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے سیرت النبی ﷺ کو عصرِ حاضر کے مسائل کا حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلاموفوبیا کا مؤثر مقابلہ صرف الفاظ سے نہیں بلکہ اپنے اچھے اعمال سے کیا جا سکتا ہے۔

احسن اقبال نے زور دیا کہ اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے اجتماعی کاوشوں کی ضرورت ہے اور تعلیمی اداروں کو نئی نسل کو اسلام کی حقیقی تعلیمات سے روشناس کرانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر 2.5 ارب مسلمان نبی کریم ﷺ کے نام پر جان دینے کے لیے تیار ہیں تو پھر غزہ میں بے گناہوں کے خون بہنے پر عملی اقدامات کے بجائے محض تقریروں پر اکتفا کیوں کیا جا رہا ہے؟

اپنے خطاب کے آخر میں انہوں نے کہا کہ دنیا میں وہی تہذیب غالب آتی ہے جو علم میں سب سے آگے ہوتی ہے۔