اسلام آباد، 19 مارچ (اے پی پی ): وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر مصطفیٰ کمال نے بدھ کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) ہسپتال کا دورہ کیا، جہاں انہیں ہسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے طبی سہولیات، دستیاب وسائل اور درپیش چیلنجز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پمز ہسپتال میں روزانہ چھ سے سات ہزار مریض علاج کیلئے رجوع کرتے ہیں، جبکہ 200 بستروں پر مشتمل نیا ایمرجنسی وارڈ تعمیر کے مراحل میں ہے جو جون 2025 تک مکمل ہوگا۔ وزیر کو ہسپتال میں جاری ترقیاتی منصوبوں، لیبارٹری ٹیسٹوں کے معیار اور اپ گریڈیشن کی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیر صحت نے ہسپتال کے چیلنجز، سفارشات اور مستقبل کے پلانز پر فوری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔ بریفنگ کے بعد انہوں نے او پی ڈی اور ایمرجنسی وارڈ کا معائنہ کیا اور مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔
اپنے خطاب میں ڈاکٹر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ “خدا نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے۔ ہسپتالوں میں تکلیف کے مارے مریض علاج کیلئے آتے ہیں، جو خدا کے قریب ہوتے ہیں۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کی تکالیف کم کریں، نہ کہ بڑھائیں۔” انہوں نے تمام عملے کو تاکید کی کہ “ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل سٹاف اور نرسیں مریضوں سے شائستگی اور خوش اسلوبی سے پیش آئیں۔ میٹھے بول مریضوں کیلئے شفا کا باعث بنتے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “یہ عہدے خدا کی امانت ہیں۔ ہمیں اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے نبھانی ہوں گی۔” وزیر نے ہدایت کی کہ مریضوں کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے، خاص طور پر ایمرجنسی کی تعمیر کے منصوبے کو وقت پر مکمل کیا جائے۔
دورے کے اختتام پر ہسپتال انتظامیہ نے وزیر کو یقین دلایا کہ مریضوں کی خدمت کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔