ملتان،21 اپریل(اے پی پی ):ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساؤتھ پنجاب فواد ہاشم ربانی نے میلسی میں واقع ماڈل زرعی فارم کا دورہ کیا۔سپیشل سیکرٹری زراعت سرفراز خان مگسی، سپیشل سیکرٹری لائیوسٹاک اظفر ضیاء ،ڈپٹی کمشنر وہاڑی عمرانہ توقیر بھی ان کے ہمراہ تھیں۔ مثالی کاشتکار ممتاز خان منیس نے جدید مشینری کے استعمال بارے بریفنگ دی۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب فواد ہاشم ربانی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی معاشی ترقی کے لئے زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرنا ناگزیر ہے۔حکومت زراعت کے شعبے میں چین کے تجربات سے استفادہ کرنے کے پلان پر عمل پیرا ہے۔جدید مشینری، آبپاشی سسٹم اور تحقیق شدہ بیج کے استعمال سے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا کاشتکاروں کے لیے 15 ارب روپے کے سپورٹ فنڈ کا اعلان انتہائی احسن اقدام ہے۔
فواد ہاشم ربانی نے کہا کہ پنجاب میں کپاس کی کاشت کا ہدف 35 لاکھ ایکڑ مقرر کیا گیا ہے۔کپاس کے کل ہدف کا 50 فیصد بہاولپور ڈویژن سے حاصل ہوگا جبکہ اب تک کپاس کی کاشت کا 28 فیصد ہدف مکمل کر لیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے پیش نظر جنوبی پنجاب میں 8 لاکھ ایکڑ پر اگیتی کپاس کاشت کی گئی ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب فواد ہاشم ربانی نے بتایا کہ وہاڑی ملتان روڈ کی اپ گریڈیشن کے لیے 13 ارب روپے کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ اضافی کیرج وے کی تعمیر بھی جاری ہے جس پر 12 ارب روپے خرچ کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ روڈ پراجیکٹ کی تکمیل سے وقت اور ایندھن کی بچت ہوگی۔ فواد ہاشم ربانی نے جنوبی پنجاب میں زراعت اور لائیو سٹاک ایکسپو منعقد کرنے کا اعلان بھی کیا۔
مثالی کاشتکار ممتاز خان منیس نے اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لائیو سٹاک کا شعبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور ملک کی جی ڈی پی میں 63 فیصد حصہ لائیو سٹاک کا ہے۔پاکستان گوشت اور ڈیری پراڈکٹ کی برآمد کے ذریعے بھاری زر مبادلہ کما سکتا ہے۔فارم پر جدید مشینری کے استعمال کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔