لاہور، 24اپریل ( اے پی پی) : لاہور آرٹس کونسل الحمراء اور ممتاز مفتی ٹرسٹ کے زیر اہتمام الحمراء ادبی بیٹھک میں نامور سکالر عکسی مفتی کی عظیم الشان تصنیف ”محمد ﷺ دور جدید میں“کی تقریب رونمائی کا انعقاد ہوا۔
تقریب سے سینیٹر عرفان صدیقی، عطاء الحق قاسمی، اصغر ندیم سید، سلمی اعوان، ڈاکٹر مقصودہ حسین،ڈاکٹر نجیبہ عارف،فہد علی ودیگر مقررین نے اظہار خیال کیا۔ ایگزیکٹوڈائریکٹر لاہور آرٹس کونسل الحمراء سید توقیر حیدر کاظمی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
نامور سکالر عکسی مفتی نے اپنے تصنیف بارے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل کو رسول اکرم ﷺکی شخصیت،زندگی کے حالات و واقعات کو پھر سے سمجھنا ہوگا،حضرت محمد ﷺ کے احکامات کی پیروی ٗ ان احکامات کو سوچنے،سمجھنے کو تقاضا کرتی ہے، ہم نے رسول اکرم ؐ کے ساتھ انصاف نہیں کیا، ہماری آنے والی نسلوں کو بگاڑنے کی کوششیں ہو رہی ہیں،یہ کتاب اس مزموم فعل کے خلا ف مزاحمت ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عکسی مفتی نے اس کتاب میں جو سوچ ہمیں دی ہے وہ لوک ورثہ ہے،یہ پڑھنے والے کی سوچ کو جگاتی ہے،مقصودہ حسین نے اس کتاب کا ترجمہ نہایت عمد ہ انداز میں کیا ہے،عرفان صدیقی نے عکسی مفتی کو انکی اس کاوش پر مبارکباد دی اور ممتاز مفتی کو زبردست الفاظ میں خراج عقید ت پیش کیا۔
نامور کالم نویس عطا ء الحق قاسمی نے تقریب سے خطاب میں کہاکہ میں نے آج تک ایسی کتاب نہیں پڑھی جو عکسی مفتی نے لکھ دی ہے،مجھے یہ کتاب پڑھنے کے بعد کئی سوالوں کے جواب مل گئے ہیں،میں نے یہ کتاب اپنے بیٹوں کو بھی پڑھنے کے لئے دی ہے، عکسی مفتی نے لوک ورثہ میں کام کیا اسکا جواب نہیں،عکسی مفتی نے یہ کتاب لکھ کر اپنی آخرت اچھی کر لی ہے۔
اصغر ندیم سید نے اپنی گفتگو میں کہا کہ عکسی مفتی یہاں تک آسانی سے نہیں پہنچا،درجہ بدرجہ یہ منزل حاصل کی ہے، اس کائنات کے پرتوں کو جانچنے کی ذمہ داری لی ہے، عکسی مفتی نے صدیوں کا وہ فوک تلاش کرنے کی کوشش کی ہے جس کا تعلق فطر ت کے سازوں سے تھا۔
فہد علی نے اپنے کام بارے بتاتے ہوئے کہا کہ فکری تحریک کا حصہ بننا بڑی قربانیوں کا تقاضا کرتا ہے، ایک ہزار سے زائد کتب شائع کرنا اعزاز ہے۔سلمی اعوان نے کہا کہ عکسی مفتی کی شخصیت کی کئی جہتیں ہیں، وہ ممتاز مفتی کے فرزند ہیں، دانش میں انکے سپورت نے اپنے کام سے خود کو منوایا ہے۔
ڈاکٹر مقصودہ حسین نے کہا کہ اس کام کے ملنے کی خوشی بہت تھی ٗ پریشان بھی تھی، باوضو ہوکر دردو شریف پڑھ کر کام کا آغاز کرتی تھی۔ تقریب سے ڈاکٹر نجیبہ عار ف نے بھی اظہار خیال کیا۔
ایم ڈی نیشنل بک فاؤنڈیشن کامران جہانگیر، ڈاکٹر سعادت سعید، صوفیہ بیدار و دیگر نے بھی تقریب میں شرکت کی۔