فن و ثقافت کی عالمی زبان کے ذریعے ہم آہنگی اور پاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کیا جا سکتا ہے ، چیئرمین سینیٹ

15

‎ اسلام آباد، 04مئی (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے  کہا ہے   کہ فن و ثقافت کی عالمی زبان کے ذریعے ہم دنیا میں امن، ہم آہنگی اور پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کر سکتے ہیں۔  ثقافتی ورثہ کی ایک اپنی اہمیت ہے اور اس کا تحفظ آنے والی نسلوں کی آگاہی ،تہذیب و تمدن کے بارے میں علم اور معاشرتی اقدارکے بارے میں جانکاری کےلئے ضروری ہے۔

‎کلچرائز کے زیر اہتمام افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ تقریب میں سفارتی برادری اور یونیسکو کی موجودگی اس امر کی غماز ہے کہ ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی تعاون نہایت اہمیت رکھتا ہے-  انہوں نے کہا کہ ثقافت، فن، اور ورثے کا تحفظ اور فروغ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے خواہ وہ حکومتیں ہوں، پارلیمنٹ، ادارے یا فرد ہم سب کو اس عظیم انسانی ورثے کو آنے والی نسلوں تک منتقل کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

‎خطاب میں سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہمارا آثارِ قدیمہ اور ثقافتی ورثہ گندھارا، وادی سندھ اور مہرگڑھ جیسی عظیم تہذیبوں کی آماجگاہ میں پروان چڑھا ہے۔قدیم گندھارا تہذیب کے دارالحکومت تخت بھائی کے کھنڈرات سے لے کر مغلیہ دور کے مشہور و معروف مقامات تک، ہر دور نے اپنے نقوش ہماری تاریخ میں ثبت کیے ہیں چاہے وہ ملتان کی نیلی ٹائلیں اور مٹی کے برتن ہوں، سندھ اور بلوچستان کی شاندار کڑھائی و آئینہ کاری،یا خیبرپختونخوا  کی نازک لکڑی کی نقش و نگاری ہماری دستکاری، لوک موسیقی، ادب اور انوکھا طرزِ تعمیر ہماری قومی شناخت اور استقامت کا مظہر ہیں۔ورثے کا تحفظ صرف ماضی کی یاد نہیں، بلکہ یہ ایک قومی فریضہ ہے جو ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ادا کرنا ہے۔

‎ان کا کہنا تھا کہ بطور  چیئرمین سینیٹ میں ایوانِ بالا کی اس عزم کا اعادہ کرتا ہوں کہ ہم اپنے مادی و غیر مادی ثقافتی ورثے کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے۔ہمیں تعلیم، صلاحیت سازی، اور عوامی شعور اجاگر کرنے میں سرمایہ کاری کرنی ہوگی تاکہ ہماری ثقافتی دولت نہ صرف محفوظ ہو بلکہ آئندہ نسلوں کے لیے باعثِ فخر بھی بنے۔ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ہمارا ورثہ دنیا سے جڑنے کا ایک ذریعہ ہے۔ کلچرائز کے آغاز کی خوشی میں یہاں موجود تمام افراد سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ورثے کے سفیر بنیں۔