اسلام آباد،19 مئی(اے پی پی):قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت بروز پیر پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔قومی اسمبلی نے آج “پاکستان نیوی (ترمیمی) بل، 2025” اور “ایکسپلوزیوز (ترمیمی) بل، 2025 کی منظوری دے دی۔ پاکستان نیوی (ترمیمی) بل 2025 وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پیش کیا جب کہ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے “دی ایکسپلوسیوز (ترمیمی) بل 2025 یپیش کیا۔
قومی اسمبلی نے اکثریتی ووٹوں سے پاکستان نیوی (ترمیمی) بل 2025 منظور کر لیا۔یہ بل وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پیش کیا تھا جس کی اجلاس کے دوران شق وار منظوری دی گئی۔ایوان نے دھماکہ خیز مواد (ترمیمی) بل 2025 بھی منظور کر لیاجو وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے پیش کیا تھا۔ اس بل کو بھی شق وار اکثریتی حمایت سے منظور کیا گیا۔
توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے نیشنل ہیلتھ سروسز نیلسن عظیم نے ایوان کو یقین دلایا کہ اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں کینسر کے مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی آئندہ مالی سال میں بھی جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے خصوصی طور پر اس مقصد کے لیے 150 ملین روپے کی منظوری دی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پوری قوم پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کے دفاع کے لیے متحد ہے۔ انہوں نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر افواج پاکستان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مساجد سمیت شہری آبادیوں اور مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا۔ اس کے برعکس، پاکستان نے انتہائی درستگی اور تحمل کے ساتھ جواب دیا، صرف ان مقامات کو نشانہ بنایا جہاں سے ملک کے خلاف حملے کیے گئے تھے۔
رکن قومی اسمبلی نوابزادہ جمال خان رئیسانی نے بھارتی جارحیت کو جذبہ حب الوطنی اور معصوم شہریوں پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ پوری قوم اور افواج پاکستان نے جو منہ توڑ جواب دیا اور بنیان مرصوص آپریشن کی کامیابی پر خراج تحسین کی مستحق ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک میں تین ڈومیسٹک کرکٹ سیزن کے دوران سکولوں، کالجوں اور ضلعی سطح پر ٹیلنٹ کی نشاندہی کرنے کے لیے تئیس منظم اقدامات شروع کیے گئے۔
وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ سندھ میں 398 اسکولوں کے 7,960 طلباء نے اسکول ٹورنامنٹس میں حصہ لیا۔ اسی طرح یونیورسٹی اور کالج کے ایونٹس بشمول انٹر کالج رمضان T-20 کپ اور ویمن یونیورسٹی T-20 میں 157 اداروں کے 3,460 کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
وزیر پارلیمانی امور نے مزید وضاحت کی کہ گروپ کرکٹ ٹورنامنٹ مختلف کیٹیگریز میں منعقد کیے گئے جن میں انڈر 13
، انڈر 15، انڈر 16، انڈر 17 اور انڈر 19 شامل ہیں، ایک روزہ اور تین روزہ دونوں فارمیٹس میں 1,280 کھلاڑی شامل تھے۔
ضلعی سطح کی کرکٹ کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ علاقائی انٹر ڈسٹرکٹ انڈر 19 ٹورنامنٹس میں سالانہ 104 ضلعی ٹیمیں شامل ہوتی ہیں، جن میں 2022-24 کے دوران فی سیزن 20,280 کھلاڑی شامل ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوپن ٹرائلز نے 80,000 سینئر شرکاء کو راغب کیا، جبکہ انڈر 13 سے انڈر 19 کے عمر کے گروپ ٹرائلز میں 50,000 نوجوان کھلاڑی شامل تھے۔
کلب کرکٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے روشنی ڈالی
2023-24
میں پی سی بی انٹر کلب ٹورنامنٹ میں 3,300 کلبوں کے 66,000 کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام پروگراموں میں کل 214,780 کھلاڑیوں نے مختلف فارمیٹس میں حصہ لیا۔
انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ضلع کی جامع نمائندگی، انڈر 13 سے انڈر 19 تک نوجوانوں کی ترقی اور خواتین کے ٹورنامنٹ سمیت صنفی تنوع پر توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ اقدامات نچلی سطح کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بناتے ہیں اور طویل مدتی ٹیلنٹ پائپ لائنوں کو یقینی بناتے ہیں۔
قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ (21 مئی) کی صبح 11 بجے تک ملتوی ہو گا۔