تمام علما ومشائخ نے پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق کی توثیق کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ پاکستان میں وحدت واتحادمزید مضبوط بنانا ہے،طاہر محمود اشرفی

4

فیصل آباد ، 24 جون (اے پی پی):چیئرمین پاکستان علماکونسل و صدر قومی یکجہتی کونسل حافظ محمدطاہر محمود اشرفی نے ڈپٹی کمشنر کمپلیکس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج فیصل آباد کے تمام علما ومشائخ نے پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق کی مکمل توثیق کرتے ہوئے ملک بھر کے علماو مشائخ،ذاکرین،واعظین اور عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وحدت اور اتحاد کا جو اس وقت پاکستان کے اندر منظر ہے اس کو ہم نے مزید مضبوط بنانا ہے اور کسی بھی عالم،ذاکریا واعظ کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ دوسرے مکتبہ فکر کی توہین کرے یا اس کے مقدسات کی توہین کرے۔ پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق پر سب کو عمل درآمد کرنا ہے اور سب اس پر عمل درآمد کریں گے۔ اسی طر ح مرکزی، صوبائی، ضلعی اور ڈویژن سطح پر انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرناہے اور امن کمیٹیوں کے ممبران مکمل تعاون کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جمعہ المبارک کو پورے ملک کے اندر یوم وحدت و اتحاد منایا جائے گا۔خطبات جمعہ میں علماء مشائخ موجودہ حالات کے تناظر میں وحدت اور اتحاد کی بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ سے بھی اپیل کرنا چاہتے ہیں کہ ن دنوں میں زیادہ سے زیادہ ایسے پروگرام کریں جس سے پاکستانی قوم کی وحدت اور اتحاد اور پاکستان جو ایک بنیان المرصوص بن کے کھڑا ہے وہ دنیا کو نظر آئے۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارا دشمن جو گزشتہ ماہ شکست سے دوچار ہوا ہے وہ سازشوں میں مصروف ہے لیکن پاکستان کی حکومت نے پاکستان کی ریاست نے ہمارے وزیراعظم اور سپہ سالار نے جس انداز سے موجودہ حالات میں خواہ ایران پر اسرائیلی امریکی جارہیت تھی یا ہندوستان کی پاکستان پر جا رہیت تھی جو کردار ادا کیا ہے وہ قابل ستائش ہے اور پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علماء اور مشائخ پاکستان کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے ایران اسرائیل جنگ کے حوالے سے جو پاکستان کا موقف ہے اس کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہیں۔مولانا حافظ محمدطاہر اشرفی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین حل ہو اور اس حوالے سے ایک بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ اسلامی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم سے مملکت سعودی عرب، پاکستان، ترکی، ملیشیا،انڈونیشیا اور ایران ان سب کو مکۃ المکرمہ یا مدینۃ المنورہ میں جمع ہونا چاہیے جو مسلمانوں کی وحدت اور اتحاد کا مرکز ہے اور اس حوالے سے ایک جامع حکمت عملی بنانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل جوایک وحشی درندہ بن چکا تھا الحمدللہ دنیا نے دیکھ لیا کہ اس کا علاج بھی ہوا ہے اور یہ اسرائیل کی شکست ہے اور عالم اسلام کی فتح ہے، ہندوستان کی شکست ہے اور عالم اسلام کی فتح ہے اور اس پر ہم اللہ کا شکر بھی ادا کرتے ہیں۔مسلمانوں کی وحدت اور اتحاد جو اس وقت قائم ہے اس کو انشائاللہ مزید مضبوط بنایا جائے گا۔مسلم ممالک کے اتحاد کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم امہ میں وحدت اور اتحاد پورے عالم نے دیکھ لیا،57 اسلامی ممالک میں سے کسی ایک نے ایران پر اسرائیلی اور امریکی جارہیت تھی اس کو جائز نہیں کہا، پوری امہ اس جارحیت کے خلاف ایران کے ساتھ کھڑی ہوئی یہ اتحاد ہم نے پہلے نہیں دیکھا ہے اور انشاءاللہ اس میں اضافہ ہوگا کمی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی ثابت ہو گئی ہے کہ مسلم امہ کو باہمی اتحاد سے ان سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔