اسلام آباد، 24 جون (اے پی پی):وفاقی وزیر توانائی اویس احمد خان لغاری نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس 2025-26 کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ ایک سال میں خود کو ڈیفالٹ سے بچایا اور ملکی معیشت کو ایک ترقی پذیر معیشت میں تبدیل کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں کمی لا کر عوام کو ریلیف فراہم کیا گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں موجود تین کروڑ سے زائد بجلی میٹر رکھنے والے صارفین میں سے دو کروڑ صارفین کو موجودہ حکومت نے 58 فیصد بجلی سستی فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کے نقصانات میں کمی لائی گئی، جبکہ بلوچستان کے 27 ہزار صارفین میں سے 13,600 صارفین کو سولر سسٹم پر منتقل کر دیا گیا، جس سے 80 ارب روپے کی نان ریکوری کا بوجھ ختم ہوا۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 35 فیصد فیڈرز پر 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی جاری ہے اور صرف ان فیڈرز پر لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جہاں نقصانات موجود ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت آئندہ مزید بجلی خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتی۔
اویس لغاری نے مزید کہا کہ ہمارے لیے سب سے پہلے پاکستان ہے، ہم نے بانی پی ٹی آئی کے بغیر جنگ جیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے امریکہ اور چین کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں اور پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی سطح پر عزت میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی میں ریگولیٹرز کے فیصلوں کو کبھی چیلنج نہیں کیا گیا، مگر اب پہلی بار ان کے فیصلوں کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے سولر نیٹ میٹرنگ کو بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نظام کو معقول بنانا ضروری ہے۔
اویس لغاری نے کہا کہ جینکوز کے ملازمین کو ڈسکوز میں ایڈجسٹ کر دیا گیا ہے اور ان کی ملازمتوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔