وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کا قومی اسمبلی میں خطاب: زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے

2

اسلام آباد (اے پی پی): وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس 2025-26 کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہمیشہ زراعت کے شعبے کو ترجیح دی ہے کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ زراعت ملکی معیشت کی ترقی میں ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تقریباً 65 فیصد آبادی زراعت سے منسلک ہے اور نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد بھی اس شعبے میں شامل ہے، اس لیے اس کی ترقی انتہائی ضروری ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت زراعت کی بہتری اور ترقی کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، جن کا مقصد فصلوں کی پیداوار میں اضافہ اور کاشتکاروں کی سہولت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح فصلوں کی پیداوار بڑھانا ہے، جس کے لیے مختلف عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

رانا تنویر حسین نے کہا کہ حکومت نے پہلی بار کھاد کی سپلائی میں کسی قسم کی کمی یا تعطل نہیں آنے دیا، بلکہ اس کی قیمت میں بھی کمی کی گئی ہے تاکہ کسانوں کو ریلیف ملے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ضروریات کے مطابق کھاد کی سپلائی مکمل رکھی گئی ہے۔

انہوں نے مختلف فصلوں کے حوالے سے بتایا کہ ان کی پیداوار میں بہتری آئی ہے اور مزید بہتری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ خاص طور پر کپاس (کاٹن) کی پیداوار بڑھانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ٹیوب ویلوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ زرعی ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے صرف بلوچستان کو 50 ارب روپے فراہم کیے ہیں تاکہ وہاں ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن کی جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ پی آر سی میں ری اسٹرکچرنگ کر کے اس ادارے کو ٹرانسفارم کیا جا رہا ہے تاکہ اس کی کارکردگی بہتر بنائی جا سکے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ سال زرعی اجناس کی برآمدات 8 بلین امریکی ڈالر تک پہنچیں، اور رواں سال بھی حکومت کی کوشش ہے کہ اس شعبے کی برآمدات کو مزید آگے بڑھایا جائے۔ آنے والے دنوں میں زراعت میں مزید بہتری اور ترقی ہوگی۔