واشنگٹن ڈی سی، 27 جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد چیمہ نے اپنے سرکاری دورہ امریکہ کے دوران 26 جون کو عالمی بینک کی قیادت کے ساتھ اعلیٰ سطحی ملاقات کی۔ عالمی بینک کی منیجنگ ڈائریکٹر آپریشنز اینا بیجرڈی اور جنوبی ایشیا کے علاقائی نائب صدر مارٹن ریزر کے ساتھ ایک نتیجہ خیز ملاقات میں احد چیمہ نے گزشتہ سال کے دوران پاکستان اور ورلڈ بینک گروپ کے درمیان مضبوط تعاون کو سراہا۔
وفاقی وزیر احد چیمہ نے کہا کہ ہمارے سب سے بڑے ترقیاتی شراکت دار کے طور پر، عالمی بینک نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی اور ہمارے شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے میں ایک ناگزیر کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے 2022 کے سیلاب اور کووڈ 19 سے نمٹنے کے لئے عالمی بینک کی جانب سے فراہم کردہ مدد کو قابل تعریف کراردیا۔ احد چیمہ نے مزید کہا کہ اس اہم شراکت داری کو آگے بڑھانے میں اینا بیجرڈی اور مارٹن ریزر کا کردار قابل تعریف ہے۔ سی پی ایف کے آغاز کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت پاکستان عالمی بینک کے تعاون سے ایک عملدرآمد فریم ورک بنارہی ہے تاکہ سی پی ایف سے بھرپور فائدہ اٹھایا جاسکے۔ اس کے علاوہ احد چیمہ نے عالمی بینک کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ ریجن (MENA) میں پاکستان کی منتقلی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے علم کے تبادلے اور علاقائی ہم آہنگی کے لیے قیمتی مواقع پیدا ہوں گے۔
ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرعبدالحق بیدجاوئی کے ساتھ ایک الگ ملاقات میں احد چیمہ نے پاکستان کے حوالے سے ہمیشہ مثبت کردار ادا کرنے پر ان کی تعریف کی۔ بات چیت میں عالمی بینک کی حالیہ منظوریوں پر بھی روشنی ڈالی گئی، بشمول 700 ملین ڈالر کا ریکوڈک کان کنی منصوبہ اور 400 ملین ڈالر کی رسک پارٹیسیپیشن فیسیلٹی، جو اعتراضات کے باوجود آگے بڑھی۔ وزیر وفاقی احد چیمہ نے عالمی بینک کی ملکی ٹیم کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا تاکہ سی پی ایف کے ترقیاتی مقاصد کو حاصل کیا جاسکے۔
عالمی بینک کی قیادت نے وفاقی وزیر احد چیمہ کی بصیرت کی تعریف کی اور کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے موثر نفاذ کے لیے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے ادارے کے مسلسل عزم کو اجاگر کیا۔