اسلام آباد،08 جولائی(اے پی پی):اسلام آباد میں ایک سیمینار کے مقررین نے معروف نوجوان رہنما برہان مظفر وانی کو ان کے 9ویں یومِ شہادت پر شاندار خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، کل جماعتی حریت کانفرنس آزادی کشمیر اور کشمیر لبریشن سیل کے زیرِ اہتمام سیمینار کشمیر ہائوس اسلام آباد میں منعقد کیا گیا۔ مقررین نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بند کرائے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔
چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون نے جملہ شہدا کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید برہان مظفروانی نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے تحریک آزادی کو نئی جہت دی۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد کشمیر جیسی حقیقی آزادی کی تحریکوں کو غلط طور پر دہشت گردی کا نام دیا گیا، جبکہ آج غزہ اور مقبوضہ کشمیر میں ایک جیسے مظالم ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ کے بعد مسئلہ کشمیر ایک بار پھر عالمی سطح پر مرکزِ نگاہ بن گیا ہے۔ انہوں نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی بلا اشتعال جارحیت پر بھرپور جواب دینے پر پاکستان کی مسلح افواج کو سلام پیش کیا۔سیمینار سے آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر و وزیراعظم حاجی محمد یعقوب، صدر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر شاہ غلام قادر، کشمیری حریت رہنماؤں محمد فاروق رحمانی، محمود احمد ساغرکے علاوہ نذیر قریشی، مزمل ایوب ٹھاکر، تقدیس گیلانی، نور الباری، خان افسرخان، مشعال ملک اور دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ برہان وانی نے مظلوم کشمیریوں کی آواز کو بے خوفی سے پیش کیا اور نوجوانوں میں آزادی کے جذبے کو زندہ کر کے جرات اور مزاحمت کی علامت بن گئے۔انہوں نے کشمیری نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اجاگر کرنے، بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے اور کشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت کی حمایت کیلئے سوشل میڈیا کا مؤثر استعمال کریں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ علامتی بیانات سے آگے بڑھتے ہوئے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دبا ڈالے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بند کرائے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا حل ممکن بنائے۔ مقررین نے مزید کہا کہ10مئی کو پاکستان نے بھارت کے آزاد کشمیر پر قبضے کے خواب کو خاک میں ملا دیا۔ آج بھارت کشمیر ہی نہیں، پاکستان کی طرف بھی آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھ سکتا۔ آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے ثالثی کی پیشکش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر کے خود جنگ کو دعوت دی ہے۔
تقریب کا اختتام شہدا کے مشن کو آگے بڑھانے اور جموں و کشمیر کی بھارتی تسلط سے مکمل آزادی تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کے ساتھ ہوا۔