ملتان ،08 جولائی (اے پی پی):وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسمنٹ فوزیہ وقار نے کہا ہے کہ خواتین کو کام کی جگہ پر محفوظ اور باوقار ماحول فراہم کرنے کے لیے ملتان میں دفتر قائم کر دیا گیا ہے تاکہ ہراسگی سے متعلق شکایات کا فوری اور مؤثر حل یقینی بنایا جا سکے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےفوزیہ وقار نے کہا کہ کام کی جگہ پر ہراسگی کو روکنا ہمارا مقصد ہے اور ہم عدل و انصاف کی بروقت فراہمی کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہراسگی کی دو اقسام پر کارروائی کی جاتی ہے: ترقی کے عمل میں جانبداری اور صنفی بنیاد پر ہراسانی، انہوں نے کہا کہ ہراسانی کے خلاف قانون واضح اور سخت ہے، اور ہر شکایت کو مکمل چھان بین کے بعد قانون کے مطابق نمٹایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ادارے وفاقی محتسب کے احکامات پر عمل درآمد کے پابند ہیں جبکہ ہمارے پاس مؤثر اور فوری کارروائی کے لیے مکمل اختیارات موجود ہیں۔
وفاقی محتسب فوزیہ وقار نے کہا کہ اب تک 1200 شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں سے 80 سے 90 فیصد شکایات کا حل نکالا جا چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گھریلو تشدد سے متعلق شکایات کی تعداد زیادہ ہے تاہم یہ وفاقی محتسب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتیں بلکہ یہ پولیس اور متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے بتایا کہ اگر کوئی شکایت جھوٹی ثابت ہو جائے تو قانون مدعی کو عدالت سے رجوع کرنے کا حق دیتا ہے۔ ہراسانی ثابت ہونے کی صورت میں مروجہ قانون کے تحت مجرم کو مائنر سرزنش سے لے کر نوکری سے برطرفی یا سروس سے برخاستگی تک کی سزا دی جا سکتی ہے۔
فوزیہ وقار نے کہا کہ آئین پاکستان خواتین کو ترقی کے مساوی مواقع فراہم کرتا ہے اور ہمارا ادارہ اس آئینی ضمانت پر سختی سے کاربند ہے۔ انہوں نےحکومتِ پنجاب خصوصاً جنوبی پنجاب کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے دفتر کے قیام میں بھرپور تعاون کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ پراسس کو مزید مؤثر بنایا جائے تاکہ متاثرہ افراد کو بروقت اور باعزت طریقے سے انصاف فراہم کیا جا سکے۔