لاہور، 09 جولائی (اے پی پی): سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی سے امریکی قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز نے ملاقات کی، جس میں پنجاب میں امن و امان کی صورتحال، سکیورٹی اداروں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور باہمی تعاون کے امور پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے بتایا کہ ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال کے ذریعے پنجاب کو مزید محفوظ بنایا جا رہا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جدید ترین آلات فراہم کیے جا چکے ہیں اور تمام مجرمان کا ڈیٹا آن لائن کر دیا گیا ہے تاکہ سکیورٹی آپریشنز میں مزید بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سول ڈیفنس بم ڈسپوزل اسکواڈ کو جدید روبوٹس مہیا کیے جا رہے ہیں جبکہ کچے کے علاقوں میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کے لیے پے لوڈ ڈرونز اور کواڈ کاپٹرز فراہم کیے گئے ہیں۔ بین الصوبائی سرحدی سکیورٹی کو مستحکم بنانے کے لیے 14 جدید چیک پوسٹس کی تعمیر جاری ہے۔ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے جیل اصلاحات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قیدیوں کی فلاح و بہبود اور بحالی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اسیران کو فنی تربیت دے کر معاشی خود کفالت کے قابل بنایا جا رہا ہے تاکہ وہ رہائی کے بعد معاشرے کا مثبت حصہ بن سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل کیا جا رہا ہے جبکہ قوانین پر مؤثر عمل درآمد کے لیے عوامی آگاہی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ سیکرٹری داخلہ نے محرم الحرام کے دوران امن کمیٹیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردار کو سراہا اور کہا کہ ان کی مشترکہ کاوشوں سے صوبے میں پرامن کی فضا قائم رہی۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ محکمہ داخلہ امن و امان کے ساتھ ساتھ معصوم بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے بھی سرگرم عمل ہے۔
امریکی قونصل جنرل کرسٹن ہاکنز نے پنجاب میں سکیورٹی کی بہتری کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ امریکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تربیت اور استعداد کار بڑھانے کے لیے تعاون جاری رکھے گا۔
ملاقات کے دوران ایڈیشنل سیکرٹری انٹرنل سکیورٹی، ایڈیشنل سیکرٹری پریزن اور ایڈیشنل سیکرٹری پولیس بھی موجود تھے۔