اسلام آباد ،12 دسمبر (اے پی پی): وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ صوبہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ گورننس رہا ہے،یہ صوبہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے تاہم ماضی کی حکومتوں کی بد انتظامی کی وجہ سے صوبہ پسماندگی کا شکار رہا ہے۔ وزیرِ اعظم نے سوئٹزر لینڈ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ سوئٹزر لینڈ میں وسائل محدود ہیں لیکن گڈ گورننس کی بدولت سوئٹزرلینڈ آج یورپ کے ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہے۔ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے کیڈٹ کالج قلعہ سیف اللہ کے کیڈٹس کی وزیرِ اعظم سے ملاقات کے دوران بلوچستان کی مجموعی صورتحال، بلوچستان کے مسائل، تعلیم اور دیگر موضوعات پر بات چیت کرت ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جہاں کرپشن ہوتی ہے وہاں کی عوام پس مانندگی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے ریاستِ مدینہ اور خلافت راشدہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے نبی ﷺ نے ریاست کے جو سنہری اصول مرتب کیے ان پر عمل پیرا ہو کر مسلمانوں نے محدود وسائل کے باوجود دنیا کی امامت کی۔
اپنی گفتگو میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ معاشرے کی ترقی کے لئے قانون کی حکمرانی ، انصاف، نچلے طبقے کی معاونت اور ان کو اوپر اٹھانے کے لئے جامع نظام اور تعلیم کا فروغ کلیدی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ معاشرے کی تعمیر و ترقی کے لئے تعلیم سب سے ضروری چیز ہے ۔ انہوں نے طلبا پر زور دیا کہ وہ اپنی تمام تر توانائیاں تعلیم کے حصول پر صرف کریں۔
بلوچستان کے سماجی و معاشی حالات پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے بلوچستان میں طاقتور کے لئے ایک قانون جبکہ کمزور کے لئے دوسرا قانون رہا ہے۔ ماضی میں بلوچستان کو ملنے والے ترقیاتی فنڈز میں انتہاء درجے کی کرپشن ہوتی رہی ہے مگر موجودہ حکومت سابقہ حکومتوں سے مختلف ہے، نئے بلدیاتی نظام میں ترقیاتی فنڈز ویلیج لیول پر مہیا کیے جائیں گے تاکہ عوام کی ضروریات کے مطابق ان ترقیاتی فنڈز کا صحیح استعمال یقینی بنایا جا سکے۔
سی پیک اور گوادر کی تعمیر پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے امید ظاہر کی کہ سی پیک بلوچستان کے لئے ترقی و خوشحالی کا روشن باب ثابت ہوگا۔پانی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت کو بلوچستان میں پانی کی سنگین صورتحال کا ادراک ہے۔ پانی کی فراہمی کے مسئلے پر قابو پانے کے لئے جامع پلاننگ ، پانی کے صحیح استعمال اور جدید ٹیکنالوجی کو برؤے کار لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں شارٹ ٹرم، میڈیم اور لانگ ٹرم منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
ملاقات میں وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار زبیدہ جلال بھی موجود تھیں ۔
اے پی پی/ظہیر/شاہ زیب
وی این ایس اسلام آباد