کراچی، 20 جنوری (اے پی پی): صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ دنیا چوتھے صنعتی انقلاب کے دہانے پر ہے اور اس انقلاب سے مکمل استفادہ کرنے کے لئے نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں تربیت دی جا رہی ہے، نوجوان چوتھے صنعتی انقلاب کے لئے خود کو تیار رکھیں، ہر ملک اور قوم کو مصنوعی ذہانت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صورت میں شروع ہونے والے اس گیم کا حصہ بننا پڑھے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں جدید مشینی ٹیکنالوجی اور کمپیوٹر کے استعمال کے بارے میں صدارتی پروگرام کے داخلہ ٹیسٹ میں شریک طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ ملک کی آبادی کا بڑا حصہ نواجوانوں پر مشتمل ہے، نوجوانوں کو اپنی مہارت میں اضافہ کرنے کے ساتھ اس حوالے سے درپیش چیلنجز سے بھی خود کو باخبر رکھنا ہوگا۔ صدر مملکت نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی ہی ہے جو دنیا میں وسیع تبدیلیاں لاچکی ہے اور کوئی بھی ملک اس سے خود کو الگ رکھنے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹرائزنگ ڈیٹا کی صنعت اس وقت چند بلین ڈالرز کی ہے لیکن یہ تخمینہ ہے کہ 2022ء سے 2025ء تک یہ 3 ٹریلین ہوجائے گا جبکہ 2030ء سے پہلے یہ 30 سے 40 ٹریلین ڈالرتک پہنچ جائے گا۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہماری قوم ٹیکنالوجی کی اہمیت جان چکی ہے لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ اب ان کو مناسب ماحول اور معیاری تربیت فراہم کی جائے۔ صدر مملکت نے داخلہ ٹیسٹ میں بڑی تعداد میں شریک نوجوانوں کے جوش وجذبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک کے دیگرصوبوں میں بھی داخلہ ٹیسٹ کو منعقد کیا جائے گا۔ انہوں نے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ داخلہ ٹیسٹ میں پاس ہونا بھی ایک بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے پانا کلاوڈ (Pana-Cloud) کے ضیاء خان، سی ای او پاکستان اسٹاک، سلیمان مہدی، سیلانی ویلفئیر ٹرسٹ کے اعجاز فاروقی، جنید لاکھانی، قاضی راحت علی کا اس پروگرام کے لئے کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔
وفاقی وزیر برائے ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ داخلہ ٹیسٹ کے لئے مجموعی طور پر 30 ہزار طلباء نے درخواست دی تھی جس میں سے 7 ہزار طلباء کو داحلہ ٹیسٹ کے لئے اہل قرارد یا گیا تھا، جس میں لڑکیاں اور لڑکے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کا آغاز نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لئے کیا ہے اور آگے جاکر یہ غربت کے خاتمے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔
پاکستان اسٹاک کے چیف ایگزیکٹیوآفیسر سلیمان نقوی نے کہا کہ دنیا کی 10 بہترین کمپنیوں میں سے 7 وہ ہیں جو مصنوعی ذہانت سے منسلک ہیں۔ ضیاء خان نے کہا کہ ملک میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے ہمیں ان کو معاونت اور رہنمائی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
اے پی پی/ وی این ایس کراچی/فاروق
وی این ایس کراچی