وزیر مملکت وچیئرپرسن بی آئی ایس پی ، ایم این اے ماروی میمن کاکوئٹہ میں خطاب

409

 

کوئٹہ 14فروری(اے پی پی)وزیر مملکت وچیئرپرسن بی آئی ایس پی ، ایم این اے ماروی میمن نے کہا کہ موجودہ سروے میں ملک کے ہر کونے کا سروے کیا جائے گا۔ سابقہ حکومت کی جانب سے 2010-11میں کرائے جانے والے سروے میں بلوچستان کے دور دراز علاقوں کو نظر انداز کیا گیا تھا۔ جیسا کہ بی آئی ایس پی مستحقین کو انکا جائز حق فراہم کرنے کیلئے پُرعزم ہے ، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہماری سروے ٹیمیں بلوچستان کے ہر گھرانے کا دورہ کریں۔ان خیالات کااظہارانہوںنے دورے کوئٹہ کے موقع پرگفتگوکرتے ہوئے کیا۔اس موقع پراسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی ،صوبائی وزیرتعلیم عبدالرحیم زیارتوال،وزیراعلیٰ بلوچستان کے پولیٹیکل سیکرٹری ملک ظاہرخان کاکڑ ودیگربھی موجودتھے ۔ وزیر مملکت وچیئرپرسن بی آئی ایس پی ، ایم این اے ماروی میمن نے مزید کہا کہ سروے کے ابتدائی مرحلے میں قلعہ سیف اللہ، نصیر آباد اور کچھ کا سروے کیا جارہا ہے جبکہ باقی اضلاع میں ملک گیر سروے کے دوران سروے کیا جائے گا جس کا آغاز ستمبر 2017سے ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ اس منتخب ارکان سروے میں بھر پور تعاون کریں تاکہ بی آئی ایس پی ملک کی پہلی متحرک NSERکے اندراج کے قابل ہو اور آبادی کی سماجی و معاشی حالات میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے حوالے سے دیکھ بھال کرسکے۔انہوںنے کہاکہ سروے سے اکھٹا کیا جانے والا ڈیٹا ترقیاتی منصوبوں کی پلانگ اور ڈیزائنگ میں صوبائی حکومت کیلئے مددگار ثابت ہوگا۔ نئے سروے کی منفرد خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ ڈیٹا کے معیار سے متعلق غلطیوں پر قابو پانے کیلئے کمپیوٹرائزڈ نظام کو اپناتے ہوئے ڈیٹا کا اندارج کیا جائے گا۔ڈیٹا اکھٹا کرنے کیلئے بی آئی ایس پی کی جانب سے ڈیزائن کی گئی اینڈرائڈ اپلیکیشن میں ان بلٹ چیکس اور کنٹرولز غلطیوں کی شناخت کرتے ہیں۔ اسی طرح،مکمل کوریج کو یقینی بنانے کیلئے سروے ٹیموں کی میپنگ اور روٹ پلانگ کیلئے ایک منظم طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے۔ موجودہ سروے میں ڈیٹا کے معیار کو بڑھانے کیلئے غربت اسکور کارڈ پر نظرثانی کی گئی ہے۔ NSERکیا افادیت کو بڑھانے کیلئے شیر خوار بچوں کی اموات، مائیکرفنانس، ہجرت کے رجحانات اور انصاف تک رسائی سے متعلق معلومات پر مبنی نئے سیکشن کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔ قبل ازیں، چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے بلوچستان کے معروف شعراءاور مصنفین سے ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد بی آئی ایس پی اور ادب سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے مابین باہمی اشتراک سے بی آئی ایس پی کی بہتر رسائی سے متعلق امور پرتبادلہ خیال کرنا تھا۔انہوں نے کہا کے معاشرے کی ترقی میں شعراءاور مصنفین کا کردار بہت اہم ہے۔ وزیر مملکت نے بی آئی ایس پی کی کمیونی کیشن سٹریٹجی کیلئے خواتین کے حقوق کی معلومات، مالی خواندگی اور بنیادی حساب کتاب سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کیلئے شرکاءکی رائے جانی تاکہ بلوچستان کے ہر علاقے میں بی آئی ایس پی کے پیغامات کو بہترین انداز میں پہنچایا جاسکے۔ انہوں نے شرکاءپر زور دیا کہ موجود سروے میں عوام کو متحرک کرنے اور اہم پیغامات ان تک پہنچانے میں بی آئی ایس پی کیساتھ تعاون کریں۔ شرکاءنے چیئرپرسن کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ (ام)