احتساب کے لئے پیش ہونے کا وعدہ پورا کرلیا، وزیراعظم نواز شریف اگلے سال بیس کروڑ عوام کے جے آئی ٹی میں بھی پیش ہوں گے۔ کھربوں کے منصوبے مکمل کئے، الزام کی حد تک بھی کسی نے کرپشن کی بات نہیں کی۔

353

اسلام آباد ، 15 جون (اے پی پی ): وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے پانامہ تحقیقات کرنے والی مشترکہ تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کو ایک تاریخی سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تقریباً ڈیڑھ سال قبل پانامہ لیکس کے منظر عام پر آتے ہی میں نے خود کو احتساب کے لئے پیش کیا تھا اور اگرچہ اس کو ایک سیاسی بیان سمجھا گیا لیکن آج سچ کرکے دکھا رہاہوں ۔
سپریم کورٹ کے حکم پر پانامہ کیس کی تفتیش کے لئے تشکیل دی گئی چھ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میں نے اپنا اور اپنا پورا خاندان احتساب کے لئے پیش کردیا ہے۔ اپنی پیدائش سے بھی پہلے کے زمانے کا حساب دے رہا ہوں۔ 1936 کے حسابات دے رہاہوں۔ کیا کوئی اور خاندان اس ملک میں ایسا ہے جو اس طرح کے بے رحمانہ احتساب سے گزرا ہو۔ مشرف دور میں ہمارے گھر تک پر قبضہ کیا گیا۔آج ہماری حکومت ہے اور میں اپنا احتساب دے رہاہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ مخالفین جتنی چاہیں کوشش کرلیں، ان کی کوششیں ناکام رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ تیسری بار وزیراعظم بنا ہوں۔ ہر دور میں اربوں نہیں کھربوں روپے کے منصوبے میری منظوری سے شروع ہوئے ہیں اور موجود ہ دور میں بھی اربوں کے منصوبوں پر کام جاری ہے لیکن آج تک الزام تک بھی کسی نے یہ بات نہیں کہ کہ میں نے کرپشن، کمیشن یا کک بیکس لئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ بھی آجائے گی اور سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی۔ لیکن اگلے سال انتخابات کی صورت میں بیس کروڑ عوام کی ایک جے آئی ٹی کا بھی سامنا کرنا ہے۔انہوںنے کہا کہ اس سے بھی بڑی عدالت اللہ تعالیٰ کی ہے جو کسی جے آئی ٹی کی محتاج نہیں اور جو دلوں کے حال جانتاہے۔
وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ آج میرے پیش ہونے سے عملاً پیغام دے رہاہوں کہ قانون سب کے لئے برابر ہے۔ جو لوگ عوامی خواہشات کا احترام کرنے کی بجائے افواہوں کی فیکٹریاں چلا رہے ہیں وہ ملک کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
اے پی پی، احسان، وسیم، خالد

وی این ایس اسلام آباد