صدر مملکت کو وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کے زیرِاہتمام جیلوںمیں اصلاح کے لیے مرتب کی گئی رپورٹ پیش

556

اسلام آباد جولائی 12 (اے پی پی): صدر مملکت ممنون حسین کا قیدیوں کی بہتر ی کے لیے اخلاقی ذہنی تربیت کے ذریعے نہ صرف جرائم پر قابو پانا ممکن ہو جائے گا بلکہ جیلوں میں بند قیدیوں کو معاشرے کا کارآمد حصہ بھی بنایا جاسکے گا، اس پس منظر میں جیلوں کے نظام میں اصلاح ناگزیر ہے۔
صدر مملکت نے یہ بات وفاقی محتسب سیکریٹریٹ کے زیرِاہتمام جیلوںمیں اصلاح کے لیے مرتب کی گئی رپورٹ پیش کرنے کے موقع پر کہی ۔ اس موقع پر وفاقی محتسب محمد سلمان فاروقی کے علاوہ ممتاز شہریوں، ماہرین تعلیم و صحت اور دیگر لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ مخیر حضرات نے جیلوں میں اصلاحات اور قیدیوں کو سہولتیں فراہم کرنے کے لیے عطیات کا بھی اعلان کیا۔
صدر مملکت نے اس موقع پر کہا کہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ہی جدید دنیا میں قیدو بند کے مقاصد میں اصلاحات ہوئیں اور قید خانے کو مرکز اصلاحات کے طور پر متعارف کرایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ سزائے قید کا مقصد ہی یہ ہے کہ جو ملزم یامجرم ایک دفعہ جیل پہنچ جائے،اچھے سلوک اور اچھی تربیت کے ذریعے اس کی زندگی کا مقصد تبدیل ہو جائے۔انھوں نے بتایا کہ سیاسی کارکن کی حیثیت سے وہ خود بھی جیل کے تجربے سے گزرے ہیں اور قیدیوں کی حالت زار کا ذاتی طور پر مشاہدہ کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ جیل خانہ جات کے موجودہ ماحول میں قیدیوں کی اصلاح ممکن نہیں کیونکہ جیل جانے کے بعد جسمانی دکھوں کے علاوہ ان کی عزتِ نفس اور روح پر جو گھاﺅ لگتے ہیں ، وہ ان کی نفسیات کو مزید پیچیدہ بنا دیتے ہیں جس کے نتیجے میں ان میں صرف اپنے دشمن ہی نہیں بلکہ پورے معاشرے سے انتقام لینے کا جذبہ پیدا ہو جاتا ہے، ایسی سزا کس کام کی جس کے نتیجے میں آبادی کا ایک خاص طبقہ معاشرے کے مرکزی دھارے سے کٹ کر ایک ناپسندیدہ دنیا کا باسی بن جائے اورانسانیت کو کوئی فائدہ پہنچانے کے بجائے اذیت اور تکلیف میں اضافے کا ذریعہ بن جائے۔ قیدو بند کی سزا اور جیل خانے کا جدید تصور بھی یہی ہے کہ اگر قیدی کی ذہنی اور جسمانی صحت متاثر ہو رہی ہو تو ایسی سزا کارآمد نہیں رہتی بلکہ معاشرے میں انتشار پیدا کرنے کا ذریعہ بن جاتی ہے جس کی اصلا ح ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ زکٰوۃ کا ایک بہترین مصرف یہ بھی ہے کہ اسے ایسے قیدیوں کی رہائی کے لیے استعمال کیا جائے جو جرمانے اور تاوان ادا کرنے کی مالی سکت نہیں رکھتے۔ انھوں نے جیلوں میں بند قیدیوں کو زندگی کی سہولتیں مہیا کرنے کے لیے عطیات دینے والے مخیر حضرات کے جذبے کی تحسین کی اور کہا کہ یہ ایک صدقہ جاریہ ہے جو معاشرے میں خیر کےجذبات کو فروغ دے گا۔
اس موقع پر وفاقی محتسب محمد سلمان فاروقی ، جیل اصلاحات کمیٹی کے سربراہ اعجاز احمد قریشی، سابق سیکریٹری اطلاعات سید انور محمود ، چیئر پرسن برائے ہیومن ڈیویلپمنٹ ،سینیٹر روزینہ عالم خان، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد صدیقی ، کامسیٹس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹرایس ایم جنید زیدی، ممتاز صنعت کار سردار یٰسین ملک،پاکستان سویٹ ہوم کے سربراہ زمرد خان اور نیشنل بک فاؤنڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر انعام الحق جاوید کے علاوہ ممتاز سماجی کارکنوں اور صنعت کاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

/وی این ایس اسلام آبادmka/ اے پی پی حمزہ