نیب نے کرپشن کے خلاف اب تک بلا امتیاز کاروائی کرتے ہوئے قومی خزانے میں 287 ارب روپے کی لوٹی ہوئی رقم بر آمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروائی

499

 

نیب نے کرپشن کے خلاف اب تک بلا امتیاز کاروائی کرتے ہوئے قومی خزانے میں 287 ارب روپے کی لوٹی ہوئی رقم بر آمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروائی ، بلوچستان میں گذشتہ ڈیڑھ عشرے کے دوران 3 ارب 24 کروڑ روپے کرپٹ عناصر سے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے گئے،ڈی جی نیب بلوچستان مجاہد اکبر بلوچ
بلوچستان میں بد عنوانی کے خاتمے کے لئے نیب کی تجاویز قابل عمل ہیں، کرپشن کے خاتمے کے لئے نیب کی تجاویز سود مند ثابت ہونگی،بلوچستان میں کرپشن کے خاتمے کے لئے اصلاحات جاری ہیں، چیف سیکرٹری بلوچستان اورنگزیب حق کا تقریب سے خطاب
کوئٹہ۔11جولائی(اے پی پی)ڈی جی نیب بلوچستان مجاہد اکبر بلوچ نے کہا ہے قومی احتساب بیورو نے کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپناتے ہوئے کرپٹ عناصر کے خلاف اپنے قیام سے لیکر اب تک بلا امتیاز کاروائی کرتے ہوئے قومی خزانے میں 287 ارب روپے کی لوٹی ہوئی رقم بر آمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروائی ہے، صوبہ بلوچستان میں گذشتہ ڈیڑھ عشرے کے دوران 3 ارب 24 کروڑ روپے کرپٹ عناصر سے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے گئے جبکہ سال 2016 میں یہ وصولی 1 ارب 32 کروڑ 40 لاکھ تھی۔ جسے مرحلہ وار بلوچستان حکومت کے حوالے کیا جا رہا ہے۔یہ بات انھوں نے منگل کو بلوچستان کے مختلف محکموںمیں بد عنوانی کی نظر ہونے والی رقم کی ریکوری کے بعد حکومت بلوچستان کو حوالگی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ چیف سیکرٹری بلوچستان اورنگزیب حق نے محکمہ لوکل گورنمنٹ ، بی اینڈ آر آب پاشی ، لائیو سٹاک، بی ڈی اے، فشریز بلوچستان کا نسٹبلریری اور پی ڈی ایم اے بلوچستان میں ہونے والی کرپشن کے کیسزکی تکمیل کے بعد وصول ہونے والی رقم کا چیک ڈی جی نیب سے وصول کیا۔ڈی جی نیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ملک سے بد عنوانی کے خاتمے کے لئے قومی احتساب بیورو کا قیام عمل میں لاکر ملک سے بد عنوانی کے مکمل خاتمے اور کرپٹ عناصر کی سرکوبی کے لئے اہم ذمہ داری سونپی گئی جسے نیب نے اپنی حکمت عملی کے ذریعے بہ خوبی سر انجام دیا ہے۔ نیب نے کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپناتے ہوئے کرپٹ عناصر کے خلاف اپنے قیام سے لیکر اب تک بلا امتیاز کاروائی کی ہے اور یہاں یہ بات انتہائی حوصلہ افزا ہے کہ گزشتہ 3سالوں میں 45 ارب روپے بد عنوان عناصر سے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے گئے جبکہ احتساب عدالتوں میں نیب کی جانب سے دائر ریفرنسز میں ملزما ن کی سزاوں کی شرح 76% ہے جو نیب کی کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انھوں نے کہا قومی احتساب بیورو نیب آرڈیننس 1999 کی شق (a) 25 اور 25 (b) کے تحت وی آر اور پی بی کے زریعے کرپٹ عناصر سے لوٹی گئی رقم قومی خزانے میں جمع کرواتا رہا ہے سیکشن 25(A) کے مطابق انکوائری کی سطح پر ملزم وی آر کا آپشن اپنا سکتا ہے ملزم کی liability کے مکمل جائزے کے مجاز اتھارٹی وی آر کی درخواست کو منظور کرتی ہے جسکے بعد لوٹی گئی تمام رقم قومی خزانے میں جمع کروادی جاتی ہے جبکہ پی بی کی درخواست (b)25 کے تحت تفتیش کے مرحلے میں Executive Board کی سفارش کے بعد حتمی منظوری کے لئے عدالت کو بھیجی جاتی ہے جسکی منظور ی کے بعد ملزم سزا یافتہ قرار پاتا ہے۔ دونوں طریقوں سے ملزم کی Liability کم نہیں ہوتی۔ڈی جی نیب نے مزید کہا بلوچستان میں بھی نیب قومی ذمہ داری اور جذبے کے ساتھ بد عنوان عناصر کی سر کوبی کے لئے قانون کے مطابق اپناکردار بخوبی نبھا رہی ہے انھوں نے کہا نیب پر لوگوں کے اعتماد کا اندازہ اس بات سے لگا یا جا سکتا ہے۔ کہ نیب بلوچستان کو سال 2016 میں 1128 شکایات موصول ہوئیں۔ نیب کو ملنے والی ان شکایات کی مکمل جانچ پڑتال کے عمل کے بعد اس وقت 100 انکوائریز اور تحقیقات آخری مراحل میں ہیں جن میں 25 افراد کو گرفتار کر کے 15 ریفرنسز احتساب عدالت میں جمع کروادیئے گئے ہیں۔مجاہد اکبر بلوچ نے بتایا نیب کی مختلف ٹیموں نے اپنا کام انتہائی جانفشانی سے سر انجام دیتے ہوئے محکمہ لوکل گورنمنٹ ، بی اینڈ آر آب پاشی ، لائیو سٹاک، بی ڈی اے، فشریز بلوچستان کا نسٹبلریری اور پی ڈی ایم اے بلوچستان میں ہونے والی کرپشن کے کیسز کو کامیابی سے مکمل کیا اور آج 114.5ملین کے چیکس حکومت بلوچستان کے حوالے کئے جا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا پاکستان کے اداروں نے کرپشن کے خاتمے کے لئے جو کاوشیں کی ہیں، ان کو بین الاقوامی طور پر پذیرائی حاصل ہورہی ہے، یہ بحیثیت قوم، محدود مدت میںہماری ایک بڑی کامیابی ہے لیکن یہ سفر تنہا کسی انٹی کرپشن ایجنسی اور ادارے کے بس میں نہیں بلکہ ہم سب نے ملکر اجتماعی طور پر اسکو ممکن کر دکھانا ہے، اس کے لئے معاشرے کے تمام افراد بالخصوص تعلیم یافتہ اور با شعور افراد کا کردار بہت اہم ہے، معاشرے میں موجود منفی روئے اور منفی سوچ کو ایک ہمہ گیر سماجی و معاشرتی تبدیلی سے ہی بدلا جا سکتا ہے۔چیف سیکرٹری بلوچستان اورنگزیب حق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کرپشن کے خلاف برسرپیکار تمام ادارے خاص طور پر نیب کا کردار انتہائی قابل فخر ہے جس پر ملک کی سول سوسائٹی، تعلیمی ادارے، دانشور خاص طور پر مبارکباد کے مستحق ہیں، اس بڑی کامیابی کے باوجود ابھی بہت سارا سفر باقی ہے جو ہم نے ملکر طے کرنا ہے ،انھوں نے کہا بد عنوانی کی عفریت سے نمٹنے کے لئے سرکاری ملازمین کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ ناگزیر ہے۔ چیف سیکرٹری نے نیب کی جانب سے کرپشن کے خاتمے کے لئے پیش کی جانے والی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا بلوچستان میں بد عنوانی کے خاتمے کے لئے نیب کی تجاویز قابل عمل اور کرپشن کے خاتمے کے لئے سود مند ثابت ہونگی۔(ام)