ڈیوس کپ مقابلوں میں پاکستان کی جانب سے پانچ کھلاڑی ہونے چاہیئیے تھے ، گراس کورٹ میں پاکستان کو فائدہ ہوگا، اعصام الحق

329

اسلام آباد، جنوری31 (اے پی پی): پاکستان نمبر ون ٹینس پلیئر اعصام الحق کا کہنا ہے ڈیوس کپ میں پاکستان کی جانب سے پانچ کھلاڑی ہونے چاہیئیے تھے۔ پاکستان ٹینس فیڈریشن کا پانچ کھلاڑی نہ رکھنے کے فیصلے پر متفق نہیں۔

بدھ کے روز مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعصام الحق قریشی کا کہنا تھا کہ آن پیپر کورین ٹیم  ہم سے بہتر ہے، لیکن انکو گراس کورٹس پر کھیلنے کا تجربہ نہیں  جسکا ہم لوگ بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔

اعصام الحق کے ہمراہ عابد علی اکبر، اعصام الحق قریشی، ، عقیل خان، مزمل مرتضیٰ اور نان پلیئنگ کپتان حامد الحق بھی موقع پر موجود تھے۔

اعصام الحق کا کہنا تھا کہ دونوں ٹیموں میں دیکھا جائے تو عمر کا فیکٹر ضرور ہے لیکن ہمارا تجربہ کوریا سے زیادہ ہے، گراس کورٹس پر کھیل مشکل ہوتا ہے، گراس کورٹس میں ٹیکنیک بدلنی پڑتی ہے جس میں تجربہ کام آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میچ پر پلینگ کے دوران عقیل خان اور میں نے یہی فیصلہ کیا ہے کہ اٹیکنگ گیم کھیلیں گے تاکہ پریشر بنا سکیں۔

ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ شہزاد اور عابد کو ٹرائلز دینے چاہیے تھے، انہوں نے ٹرائلز نہ دے کر غلط فیصلہ کیا۔ میں اور عقیل ہمیشہ ٹرائلز دے کر ہی آگے آئے ہیں۔

فٹنس سے متعلق سوال کے جواب پر اعصام الحق قریشی نے کہا کہ وہ مکمل فٹ ہیں، گیم میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے یہ روٹین کی بات ہے۔

پاکستان کی جانب سے سے نان پلیئنگ کپتان حامد خان کا کہنا تھا کہ جونیئرز کو سامنے لانے کے لئے پاکستان ٹینس فیڈریشن کو رول ادا کرنا چاہیے۔

عقیل خان کا کہنا  تھا کہ جونیئرز کو چاہیے کے محنت کریں اور اپنے آپ کو ثابت کریں۔

جونیئرز کے لئے ٹارگٹ، پاکستان کی ٹینس کو ایشیا لیول پر اوپر لانا ہونا چاہیے،

انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کی جانب سے نئے قوانین پر بات کرتے ہوئے عقیل خان نے کہا کہ بیسٹ آف تھری کا پاکستان کے علاوہ سب کو فائدہ ہوگا۔ باقی ممالک کے پاس پلیئرز زیادہ ہیں، ہمارے جونیئرز کو آگے آنا جانا چاہیے۔

اے پی پی/احسن/فرح/وی این ایس اسلام آباد