حکومت کسی کی بھی ہوجعلی پولیس مقابلوں کو ختم ہونا چاہے :وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق

225

اسلام آباد ،21 جنوری 2019 (اے پی پی ): وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری  نے  ساہیوال واقعہ  کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ   وراثت میں ملی پنجاب پولیس کو درست کرنا ہو گا،  حکومت کسی کی بھی ہو جعلی پولیس مقابلوں کو ختم ہونا چا ہے ، ایوان میں بیٹھے ہوئے بعض افراد ماضی میں جعلی مقابلوں  کی حوصلہ افزائی کرتے رہے ۔

قومی اسمبلی کے اجلاس  کا آغاز پریزائڈنگ افسر منزہ حسن کی زیر صدارت ہوا جب کہ بعد ازاں اجلاس کی صدارت اسپیکر اسد قیصر نے بھی کی ، اجلاس میں وفاقی وزیر علی محمد خان نے  ایوان کی کارروائی کو ملتوی کر کے ساہیوال واقعہ پر بحث کرنے کی تحریک پیش کی جسے منظور کر لیا گیا، بحث میں حصہ لیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ ساہیوال واقعہ پر ہر آنکھ اشکبار ہے، اندھا دھند فائرنگ کر کے بچوں کے والد، والدہ اور بہن کو مارا گیا، جس طرح ان لوگوں کو مارا گیا وہ انتہائی افسوس ناک ہے ،اپوزیشن کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ  یا تو اپوزیشن سیاست کرے یا پھر اس معاملے پر مشورہ دے ،انھوں نے اپوزیشن ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا   وہ سانحہ ماڈل ٹائون اور سیالکوٹ میں دو بھائیوں کا سرعام قتل بھول گئے ؟

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں تو 5 ماہ ہوئے ہیں، پولیس تو آپ نے تباہ کی ہے، نام نہیں لوں گی لیکن ایوان میں بیٹھے بعض ارکان پولیس مقابلوں کی حوصلہ افزائی کرتے تھے۔وفاقی وزیر علی محمد خان نے اس موقع پر خواجہ آصف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو خواجہ آصف کو راؤ انوار کی دہشتگردی کا غم تھا تو آپ نے ایکشن کیوں نہیں لیا، راؤ انوار کا معاملہ اسمبلی میں لا کر سزا کیوں نہیں دی؟ بعدا زاں قومی اسمبلی کا اجلاس کل شام چار بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔

اے پی پی /صائمہ /طاہرمحموداعوان

وی این ایس اسلام آباد