حکومت کی ترجیح دوست ممالک سے امداد کی بجائے تجارت کی ہے:پارلیمانی سیکرٹری برائے امور خارجہ

242

اسلام آباد ، 18 جنوری(اے پی پی): پارلیمانی سیکرٹری برائے امور  خارجہ عندلیب عباس نے کہا کہ ہماری حکومت کی  ترجیح دوست  ممالک سے امداد لینے کی بجائے ان سے تجارت کرنے کی ہے ۔

 قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران سوالوں کے جواب دیتے ہوئے عندلیب عباس نے  کہا کہ ہمارے دوست ممالک کے ساتھ معاہدے اوپن اور واضع ہیں ہم کوئی بات چھپانا نہیں چاہتے ۔

عندلیب عباس نے ایوان کو بتایا کہ سعودی عرب کے فرما رواں کی دعوت پر اکتوبر 2018 کو منعقد ہونے والی فیوچر انویسٹمنٹ اینی شیٹو کانفرنس کے لئے وزیر اعظم  سعودی عرب گئے اور پہلی دفعہ وزیر اعظم کی وہاں کے انویسٹرز کے ساتھ ملاقات بہت مفید رہی۔

اس دورے سے پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن میں سہولت فراہم کرنے کے لئے ایک سال کے  عرصہ  کے لئے سعودی عرب کی جانب سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں تین بلین ڈالرز جمع کروائے گئے۔ عندلیب عباس نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں ایک پٹرولیم  ریفائنری میں سرمایہ کاری کی خواہش کی گئی جو کہ دس ارب روپے کی انویسٹمنٹ ہے اور اس سے پاکستان کی معیشت کو بہت فائدہ ملے گا ۔

پارلیما نی سیکرٹری برائے امور  خارجہ نےکہا کہ وزیراعظم کے دورے  کے دوران پاکستانی کارکنوں سے وصول کی جانے والی ویزہ فیس کم کرکے 305 سعودی ریال تک کر دی گئی ہے۔

انہوں نے ایوان کو بتایا کہ تین بلین امریکی ڈالر تک ایک سال کی موخر ادائیگیوں کی سہولت پر تیل کی درآمد کی سہولت دی گئی اور یہ انتظام تین سال تک برقرار رہے گا۔

عندلیب عباس نے بتایا کہ چائنہ کے دورے کے دوران پندرہ ایم او یوز سائن کئے گئے ، پاکستان اور چین کے مابین تعلقات اعلی ترین اتفاق رائے بھروسہ اور ساکھ پر مبنی ہیں

 

اے پی پی/صائمہ/طاہرمحموداعوان

وی این ایس،اسلام آباد