وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس ،قبضہ مافیا سے واگزار کرائی گئی سرکاری اراضی کے استعمال کے لئے مختلف آپشنز پر غور

370

اسلام آباد، 09جنوری( اے پی پی):  وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت سرکاری زمینوں اور جائیدادوں کو مناسب طور پر بروئے کار لانے کے حوالے سے وزیرِ اعظم آفس میں اجلاس ہوا۔اجلاس میں وزیرِ دفاع پرویز خٹک، وزیرِ اطلاعات چوہدری فواد حسین، وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم، سیکرٹری ہاؤسنگ ڈاکٹر عمران زیب خان و دیگر افسران  نے شرکت کی۔ اس موقع پر سرکاری املاک کی نشاندہی اور ان کے مستقبل کے استعمال کے حوالے سے قائم کی گئی کمیٹی کی اب تک کی پیش رفت سے بھی وزیرِ اعظم کو آگاہ کیا گیا۔  اجلاس میں بتایا گیا کہ  اب تک وفاقی حکومت کی 1412پراپرٹیز کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔جس میں سے 112املاک کی تصدیق کی جا چکی ہے جسکا رقبہ 44350کنال  اور مالیت اربوں روپے ہے۔پنجاب میں اب تک 44350کنال پر مشتمل 43پراپرٹیز اور خیبر پختونخواہ میں 91املاک کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔

اجلاس میں   تصدیق شدہ املاک کے مستقبل کے استعمال کے حوالے سے مختلف آپشن پر بھی غور کیا گیا۔ عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ  اسلام آباد، لاہور، کراچی، ملتان، ایبٹ آباد و دیگر بڑے شہروں میں اربوں کی سرکاری پراپرٹیز کو استعمال میں لا کر نہ صرف ان کا صحیح مصرف یقینی بنایا جا سکتا ہے بلکہ ان کو کثیر آمدنی کا مستقل ذریعہ بنایا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر وزیرِ اعظم  نے وزیرِ قانون کو تصدیق شدہ املاک کو بروئے کار لانے کے حوالے سے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم کو کراچی سمیت  مختلف شہروں میں سرکاری املاک و اراضیوں پر غیر قانونی قبضوں پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا کہ بڑے شہروں میں قائم غیر قانونی کچی آبادیوں اور قبضہ شدہ سرکاری اراضی کو خالی کراتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ غریب لوگوں کو متبادل اور معیاری رہائشگاہیں فراہم کی جائیں۔  وزیرِ اعظم نے  کمیٹی کو اب تک  نشاندہی کی جانے والی  پراپرٹیز کی مالیت کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کی  اور حکم دیا کہ  سرکاری املاک کی نشاندہی کے عمل کو تیز کیا جائے اور  تعاون نہ کرنے والے محکموں اور افسران کی نشاندہی بھی کی جائے۔

 

ظہیر/اے پی پی / فاروق

سورس: وی این ایس اسلام آباد