پاکستان آرمینیا کی جانب سے متنازعہ خطے ‘نگورنو کارا باخ’ پر فوجی  جارحیت کی مخالفت کرتا ہے، وزیر خارجہ

158

نیویارک ، 23 ستمبر (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان آرمینیا کی جانب سے متنازعہ خطے کی جغرافیہ، آبادی، معاشی، سماجی اور ثقافتی تشخص اور ادارہ جاتی ڈھانچے کی تبدیلی کے یک طرفہ اقدام کی مخالفت کرتا ہے۔ آرمینیا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردوں پر عمل درآمد کو یقینی بناتے ہوئے ‘نگورنو کارا باخ’ سے اپنی فوجوں کا انخلاء کرے اور عالمی قانون کے اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے مسئلہ حل کرے اور آذربائیجان کی جغرافیائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس کے موقع پر اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی کے رابطہ گروپ کے “جمہوریہ آذربائیجان پر جمہوریہ آرمینیا کی جارحیت” کے موضوع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 1994ء سے جاری تنازعہ کے سبب خطے کے دس لاکھ لوگ نہ صرف بے گھر ہوئے بلکہ دیگر ممالک ہجرت یا مقامی طورپر نقل مکانی سے اپنے ہی وطن میں مہاجر بننے پر مجبور ہوئے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ نگورونوکارا باخ تنازعہ کا حل نہ ہونا علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ کاباعث ہے۔ جموں وکشمیر کے دیرینہ تنازعہ کی طرح یہ معاملہ بھی علاقے کے امن کے لئے ایک سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بین الاقوامی برادری آرمینیا کو مقبوضہ آزیری علاقوں سے واپسی، نگورونو کارا باخ اور منسلکہ اضلاع سے افواج کے انخلاء کے لئے کہہ کر اس مسئلہ کے حل میں اپنا کردار ادا کرے گی اور مقامی طورپر نقل مکانی کرنے والوں اور مہاجرین کی اپنی گھروں کو واپسی یقینی بنائی جائے گی۔

وی این ایس، اسلام آباد