سکھ فار جسٹس تحریک کے رہنمابرسلز پہنچ گئے ، یکم نومبر کو یو این ہیڈکوارٹر کے سامنے بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے میں شرکت کریں گے

210

جنیوا، 12اکتوبر(اے پی پی ):اقوام متحدہ  کے ہیڈکوارٹرکے سامنے   مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف اور خالصتان تحریک  کے حق میں    یکم نومبر کو  ہونے والے   احتجاجی مظاہرے میں  شرکت کیلئے سکھ فار جسٹس تحریک کے رہنما جگدیپ سنکھ بورا ،ابلجندرسنکھ،گردیال سنکھ ،منجوت سنکھ  امریکہ  سے برسلز پہنچے گئے  ہیں ۔ برسلز پہنچنے پر ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن کے  چئیرمین چوہدری پرویزاقبال لوہسر ، بلجن پارلیمنٹ کے  پہلے پاکستانی نژاد ممبر ڈاکٹر منظور ظہور،سید جابر عباس،صوفی افضل  نےانکا پرتپاک استقبال کیا۔

اس موقع پر سکھ فار جسٹس کے رہنماوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یکم نومبر کو جینوا میں یو این او کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور تمام سکھ،کشمیری،اور پاکستانی اس احتجاج میں بھر پور شرکت کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس وقت تک احتجاجی تحریک کو جاری رکھیں گے جب تک کشمیر ،خالصتان آزاد نہیں ہو جاتے ، انہوں نے کہا کہ تمام شناختوں سے بالاتر ہو کرصرف اور صرف انسانیت کے ناطے ان مظلوم کشمیریوں کے لئے نکلیں  جن پر بھارتی حکومت ظلم وستم کے پہاڑ توڑ رہی ہے اور پوری دنیا تماشائی بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو ماہ سے زائد کا عرصہ گزر گیا  ہے کشمیری قوم پر کرفیو لگا ہوا ہے اوران پر  حیات کو تنگ کیا گیا ہے۔ عالمی میڈیا کہاں ہے وہ کیوں مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں کی کمسپرسی نہیں دکھاتا۔ دنیا میں کہیں بھی کوئی چھوٹا بڑا مظاہرہ ہوتا ہے وہاں کیمروں کی بھیڑ نظر آتی ہے ،کیا کشمیری انسان نہیں ہیں ان کا آزادی کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت کا سکھوں پر ظلم کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے، بھارتی فوج نے آزادی پسند سکھو ں کو بھی  گولیوں کا نشانہ بنایا ۔

انہوں نے کہا کہ سکھ قوم متحد ہے اور اپنے حقوق اور آزادی کے لئے ہر میدان میں نظر آئے گی، ایک دن بھارت کو کشمیر اور خالصتان کو آزاد کرنا پڑے گا ۔

سورس: وی این ایس، اسلام آباد