پاکستان اقتصادی سفارتکاری پر خصوصی توجہ دے رہا ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

200

بیجنگ ، 8 اکتوبر (اے پی پی):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین سی پیک کو معاشی و معاشی ترقی، صنعتی انقلاب اور جدید زراعتی نظام کے عمل انگیز کے طور پر استوار کرنے جا رہے ہیں۔پاکستان اقتصادی سفارتکاری پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔حفظ پسندی اور یکطرفہ سوچ کی حامل قوتیں ایک دفعہ پھر اجتماعی معاشی رحجان کے لئے خطرے کا باعث بن رہی ہیں۔

 منگل کو بیجنگ میں بین الاقوامی تجارت کے فروغ کیلئے چائنا کونسل( سی سی پی آئی ٹی)کے اہم فورم سے خطاب کرتے ہوئے  وزیر خارجہ نے عوامی جمہوریہ چین کی اکہترویں سالگِرہ کے موقع پر شرکاء کو مبارکباد دی اور کہا کہ یہ امر انتہائی خوشی اور طمانیت کا باعث ہے کہ گذشتہ سات دہائیوں میں ہمارے دوست اور برادر ملک چین نے بہت سے محاذوں پر اہم کامیابیاں سمیٹی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کی بین الاقوامی تجارتی بڑھوتری میں سی سی پی آئی ٹی کا کلیدی کردار رہا ہے۔ آج کا یہ ایونٹ بین الاقوامی اقتصادی رحجان کے پیش نظر انتہائی اہمیت کا حامل ہے جہاں ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ تحفظ پسندی اور یکطرفہ سوچ کی حامل قوتیں ایک دفعہ پھر اجتماعی معاشی رحجان کے لئے خطرے کا باعث بن رہی ہیں۔ پاک چین لازوال دوستی کی مثال تاریخ میں کم ہی ملتی ہے ہم آپس میں گہرے دوست، قابل بھروسہ شراکت دار اور آہنی برادر ہیں۔ ہماری کثیرالجہتی شراکتداری میں اقتصادی تعاون کا بڑا حصہ شامل ہے۔ پاکستان اپنے چینی بھائیوں کی معاونت کے ساتھ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی بروقت تکمیل کیلئے کوشاں ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور چینی قیادت کے مابین پاءجانے والے اتفاق رائے کے مطابق ہم سی پیک کو معاشی و معاشی ترقی، صنعتی انقلاب اور جدید زراعتی نظام کے عمل انگیز کے طور پر استوار کرنے جا رہے ہیں۔ ایسے وقت میں کہ جب یکطرفہ سوچ کی حامی قوتیں سر اٹھائے کھڑی ہیں ایسے عالم میں پاکستان اور چین کا باہمی اقتصادی تعاون، دنیا کے لئے امن و استحکام کا پیغام ہے۔ ایف ٹی اے کا نیا مرحلہ انتہائی مفید ثابت ہوگا کیونکہ پاکستان اور چین نئے تجارتی و اقتصادی تعاون کی طرف بڑھ رہے ہیں ہم صنعتی ترقی اور خصوصی اقتصادی زونز کی تعمیر کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔

 

وی این ایس،  اسلام آباد