حکمرانی، ترقی، ماحولیاتی تبدیلی، دہشت گردی اور اسلامو فوبیا جیسے مسائل کیلئے مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ

189

دوحہ (قطر)، 3 دسمبر(اے پی پی): وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکمرانی، ترقی، ماحولیاتی تبدیلی، دہشت گردی اور اسلامو فوبیا جیسے مسائل متقاضی ہیں کہ ان سے نمٹنے کے لئے اجتماعی اور مشترکہ حکمت عملی بنائی جائے۔

انہوں نے یہ بات آج قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری دوسرے کے-ایل سمٹ وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوے کہی۔

 وزیر خارجہ نے کہا کہ اجلاس کے-ایل سمٹ کے انعقاد سے قبل باہمی تعاون اور اشتراک عمل کے شعبہ جات پر مزید غور وخوض  کیلئے نادر موقع ہے ۔ انکا کہنا تھا کہ آج دنیاکو بڑے بڑے مسائل کا سامنا ہے۔ حجم اور نوعیت کے اعتبار سے یہ مسائل اتنے بڑے ہیں کہ کسی ایک ملک کے لئے تنہاءان سے نمٹنا ممکن نہیں۔ البتہ مشترکہ حکمت عملی سے ایسے مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے  کہا کہ  اکیسویں صدی میں “عالمگیریت” تہذیبی اور ثقافتی یلغار کا باعث بنی ہوئی ہے۔ اسلامی دنیا کے لئے ناگزیر ہے کہ وہ اس راستے پر احتیاط سے چلے۔ ہمیں نہ صرف یہ یقینی بنانا ہے کہ ہم پیچھے نہ رہ جائیں بلکہ اپنی منفرد تہذیبی شناخت، ثقافتی وجود اور قومی خودمختاری کو بھی ہمیں محفوظ بنانا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ کے ایل سمٹ میں شامل ممالک کے ساتھ پاکستان کے گہرے تاریخی، ثقافتی اور مذہبی روابط استوار ہیں۔ ہم اس کلیدی پلیٹ فارم کے ذریعے ان تعلقات کو مزید گہرا اور پختہ کرنے کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا ، ملائیشیا ، پاکستان، قطر، ایران اور ترکی اجتماعی طورپر کل جی ڈی پی کا 50 فیصد بنتے ہیں جبکہ قومی گیس کی پیداوار کا 37 فیصد، آبادی کا 37 فیصد اور اسلامی دنیا کا کل رقبہ 18 فیصد بنتے ہیں ۔انکا مزید کہنا تھا کہ ہم سب سمندرکنارے آباد اقوام ہیں جو دنیا کے اہم بحری سٹرٹیجک مقامات پر واقع ہیں۔ ان میں آبنائے ملاکا، خلیج عمان، آبنائے ہورمز اور باسفورس شامل ہیں۔ ہم پرامید ہیں کہ اس بے پناہ صلاحیت کو اجتماعی ترقی اور خوشحالی کے لئے بروئے کار لایا جائے گا۔

انہوں نے شرکاء اجلاس کو آگاہ کیا کہ کے-ایل سمٹ کے فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے تعاون کے لئے موجودہ تجاویز پرپاکستان نے تجارت، سیاحت، اسلامی بنکاری، خوراک کے تحفظ، اعلی تعلیم، سائنس وٹیکنالوجی اور خواتین کو بااختیار بنانے کے شعبوں میں تعاون کی تجویز بھی دی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ  کے-ایل سمٹ درپیش مسائل ومشکلات سے موثر انداز میں نمٹنے اوران سے مقابلے کے راستے کھولنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

وی  این ایس، اسلام آباد

 

Download Video