وزیراعظم عمران خان نے نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کا  افتتاح  کر دیا

161

اسلام آباد ، 9 دسمبر (اے پی پی): نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) نے پاکستانی اکیڈمیہ میں انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی میں مسابقتی برتری حاصل کرتے ہوئے اپنے فلیگ شپ پراجیکٹ نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (این ایس ٹی پی) کو متحرک کیا ہے جس کا افتتاح وزیراعظم عمران خان نے نسٹ کے مرکزی کیمپس میں منعقدہ ایک تقریب میں کیا۔ تقریب میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی، چوہدری فواد حسین، چیف آف آرمی سٹاف اور چیئرمین نسٹ بورڈ آف گورنرز جنرل قمر جاوید باجوہ، دوست ممالک کے سفراءاور ملک بھر سے سینئر حکومتی اور مختلف صنعتوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے علاوہ پارک کے مقامی اور بین الاقوامی کرایہ دار جیسے کہ ٹیک کمپنیز، ہائی ٹیک ایس ایم ایز اور اسٹارٹ اپس شامل تھے۔

 اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس انتہائی مطلوبہ اقدام کی منصوبہ بندی اور کامیابی کے لئے نسٹ کی قیادت کے وژن کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی انوویشن انڈیکس میں پاکستان اس وقت 105ویں نمبر پر ہے جو ہمارے پڑوسی ممالک چین، ہندوستان اور ایران سے بہت پیچھے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ این ایس ٹی پی ایک ایسا منصوبہ ہے جو نچلی سطح سے اعلیٰ سطح تک تعلیم اور صنعتی شعبوں میں انقلاب لانے کے حکومتی وژن کے ساتھ پوری طرح مربوط ہے، کی طرز پر اقدامات کرکے اس کے بارے میں کچھ کرنے کی اشدد ضرورت ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ معاشی ترقی کے تمام قدیم نظام نئی اور بہت حد تک بہتر “علم اقتصادیات” کی وجہ سے فرسودہ ہو چکے ہیں جس میں کسی بھی ملک کا معاشی مادہ اور نظریہ اس کے فکری سرمائے، تحقیق اور جدت طرازی کی صلاحیت اور تکنیکی ترقیوں میں اضافہ کا مجموعہ ہے۔ وزیر اعظم نے شرکاءکو یہ بھی بتایا کہ انہوں نے ڈاکٹر عطاءالرحمن کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس تشکیل دی ہے جو 21ویں صدی میں صلاحیت کی تعمیر اور اختراعی نظام کے انضمام کے ذریعے پاکستان کی تکنیکی قابلیت کو بڑھانے میں مدد فراہم کرے گی۔ انہوں نے موجودہ حکومت کے ”اسٹار ٹاپ پاکستان پروگرام“ پر روشنی ڈالی جس کا مقصد 10 ہزار اسٹارٹ اپس پیدا کرنا ہے اور 2023ءتک ایک لاکھ طلبا کو نئی ٹیکنالوجیز سیکھنا ہے۔

 اپنے خطاب میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد حسین نے این ایس ٹی پی کے افتتاح کے موقع پر نسٹ مینجمنٹ کو داد دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کی ترقی کےلئے ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات ناگزیر ہیں۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی (ایم او ایس ٹی) کی جانب سے اٹھائے جانے والے یا ان پر غور کئے جانے والے کچھ اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے “تھنک فیوچر” کے بارے میں خصوصی ذکر کیا جو ابتدائی طور پر سات اہم ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر توجہ مرکوز رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جی ڈی پی میں ان کی ٹھوس شراکت کو یقینی بنانے کےلئے بائیو ٹیکنالوجی میں جدید ٹیکنالوجیز پر بھی اپنی توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

 اپنے استقبالیہ خطاب میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) نوید زمان ایچ آئی(ایم)، ریکٹر نسٹ نے اس موقع پر ان کی موجودگی اور دلچسپی کےلئے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے علم اور جدت سے چلنے والی معیشتوں کے اس دور میں ایس ٹی پیز کی اہمیت پر بھی بات کی۔ انہوں نے خاص طور پر سی او اے ایس اور چیئرمین نسٹ بی و جی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس منصوبے کی منظوری دی اور اس کے تصور سے نتیجہ تک پہنچنے کے تمام مراحل میں نسٹ کا ساتھ دیا۔ انہوں نے اس قومی منصوبے میں گہری دلچسپی اور تعاون پر وفاقی وزیر کا بھی شکریہ ادا کیا۔

وی  این ایس،  اسلام آباد