پشاور، 8 مارچ(اے پی پی): وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے محکمہ اعلیٰ تعلیم میاں خلیق الرحمن نے کہا ہے کہ بی ایس چار سالہ ڈگری پروگرام کو مزید مربوط بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، محکمہ ہائیر ایجوکیشن میں اصلاحات پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے، جس کے دور رس نتائج جلد سامنے آئیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اچانک گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج چارسدہ اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج چارسدہ کے دورہ کے موقع پر کیا جہاں انہوں نے دونوں کالجز میں تدریسی اور انتظامی امور کا تفصیلی جائزہ لیا اور کلاسز میں طلبا و طالبات اور سٹاف سے تدریسی عمل کے حوالے سے معلومات حاصل کی جبکہ کالجز میں سائنس لیبز اور کمپیوٹر سائنس لیبز کا بھی معائنہ کیا۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ مقامی ممبر صوبائی اسمبلی فضل شکور خان اور ایڈیشنل ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن پروفیسر ظہور الحق بھی ہمراہ تھے۔ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج چارسدہ کے پرنسپل اور ضلعی جائنٹ منیجمنٹ کونسل کے سربراہ پروفیسر رضا شاہ نے مشیر اعلیٰ تعلیم کو کالج کے تدریسی، انتظامی اور نصابی سرگرمیوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔
مشیر اعلیٰ تعلیم میاں خلیق الرحمن نے اس موقع پر بی ایس چارسالہ ڈگری پروگرام کے طلبا و طالبات سے فرداًفرداً سوالات پوچھے اور ان سے کالج کے نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات حاصل کی۔
مشیر اعلیٰ تعلیم میاں خلیق الرحمن نے اس موقع پر طلبا اور اساتذہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کالجز میں سٹاف کی کمی کو پورا کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے کیونکہ اس سے طلبہ کا تدریسی عمل متاثر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کالجز میں لائبریریوں کو فعال بنانے کے لئے کالج اساتذہ اپنا موثر کردار ادا کریں تاکہ ہمارے نوجوان نسل میں کتب بینی کی عادت پروان چڑھے۔ انہوں نے کالج انتظامیہ کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ طلبا و طالبات کو عملی طور پر نصابی سرگرمیوں میں شریک کریں تاکہ طلبا و طالبات میں اعتماد پیدا ہو۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تعلیم اور صحت کو اپنی ترجیحات میں رکھا ہے اسلئےاعلیٰ تعلیم اب صوبے کے ڈیڑھ سو سے زائد کالجز میں فراہم کی جارہی ہے۔ وہ طلبہ و طالبات جو یونیورسٹی نہیں جاسکتے تھے اب وہ گھر کی دہلیز پر اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
اس موقع پر مشیر اعلیٰ تعلیم میاں خلیق الرحمن اور ممبر صوبائی اسمبلی فضل شکور خان نے کالج کے سبزہ زار میں پودے لگا کر شجرکاری مہم کا بھی افتتاح کیا۔
وی این ایس، پشاور